برطانیہ نے نیرو مودی کی گرفتاری کیلئے کاغذات طلب کیا تھا لیکن ہندوستان نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ 

نئی دہلی: پنجاب نیشنل بنک غبن معاملہ میں مفرور ہیروں کا تاجر نیرو مودی گذشتہ کچھ روز قبل لندن کی گلیو ں میں لاکھوں روپے کی جیکٹ پہن کر گھومتا پھرتا نظر آیا ۔ ابتداء میں مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ اس کے خلاف مقدمہ چلانے او راسے حوالگی کی کوششوں میں ہندوستان کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہوئی ہے ۔ لیکن حکومت ہند کے جھوٹ کا پردہ ایک حانگی نیوز چینل این ڈی ٹی وی نے فاش کیا ۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق برطانیہ حکومت نے نیرو مودی کو گرفتار کرنے کیلئے کاغذات طلب کئے تھے لیکن ہندوستان کی جانب سے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا ۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق پہلی مرتبہ ہندوستان نے برطانیہ کو جو الرٹ جاری کیا تھا وہ میچول لیگل اسٹینس ٹرینی ( اے ایل اے ٹی ) کے تحت فروری ۲۰۱۸ء میں واپس آگیا تھا ۔ یہ اس وقت عمل لایا گیا تھا جب سی بی آئی نے پنجاب نیشنل بنک سے 13000کروڑ اروپے کی دھوکہ دہی کے معاملہ میں نیرو مودی او راس کے رشتہ داروں کے خلاف پہلا کریمنل مقدمہ درج کیا تھا ۔ واضح رہے کہ قانونی امداد معاہدہ کا مطلب یہ ہے کہ وزارت داخلہ لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کو براہ راست سمن یا وارنٹ سے سکتا ہے جو بعد میں اسے سنٹرل اتھاریٹی کو بھیج سکتا ہے ۔

سیریس فراڈ آفس نے مارچ تک ہندوستان کی تصدیق کی تھی کہ نیرو مودی برطانیہ میں موجود ہے ۔ اس سے قبل ہندوستانی عہدیداران یہ باور رکررہے تھے کہ نیرومودی یوروپ یا ہانگ کانگ میں ہے ۔