برطانوی پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کی شناخت

خالد مسعود ایک نومسلم اور سابق سزاء یافتہ مجرم تھا، تشدد اور چاقو سے حملوں کا ریکارڈ
لندن ۔ 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) برطانوی پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملہ کرنے والے شخص کی شناخت کرلی گئی ہے۔ برطانوی پولیس کے مطابق 52 سالہ دہشت گرد ایک نومسلم تھا جس کا پیدائشی نام ایڈریان رسل اجاؤ تھا اور اسلام قبول کرنے کے بعد اگرچہ اس نے اپنا نام خالد سعود رکھ لیا تھا لیکن دیگر کئی ناموں سے بھی جانا پہچانا جاتا تھا۔ پولیس کے مطابق وہ ایک سابق سزاء یافتہ مجرم تھا وہ 25 ڈسمبر 1964ء کو جنوب مغربی لندن کے علاقہ کینٹ میں پیدا ہوا تھا۔ ماں نے اس کی پرورش کی تھی اور باپ کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ڈپٹی کمشنر اور انسداد دہشت گردی شعبہ کے سربراہ مارک رؤفی نے کہا کہ ان کی ٹیم نے تیز رفتار تحقیقات کے دوران خالد مسعود کی تفصیلات کا پتہ چلایا ہے۔ بیان کیا جاتا ہیکہ ایک سفیدفام ماں اور سیاہ فام باپ کو پیدا ہونے والے بیٹے کی ایک تصویر شائع ہوئی تھی، سج کے طابق یہ لڑکا ایک برطانوی اسکول کا طالب علم تھا اور چاقو کے ذریعہ پرتشدد جرائم کی طویل تاریخ رکھتا تھا۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہیکہ خالد مسعود نے 2000ء میں ایک شخص سے بحث و تکرار کے بعد اس شخص کے چہرہ پر چاقو سے ضرب پہنچایا تھا اور عدالت میں جرح کے دوران کہا گیا تھا کہ یہ نسلی منافرت یا امتیاز کے سبب  کیا گیا ہے۔ بعدازاں جج چارلس کیمپ نے اس کو دو سال کی سزائے قید دی تھی۔ خالد مسعود نے دو دن قبل برطانوی پارلیمنٹ کے قریب کئے گئے ایک دہشت گرد حملہ میں  ایک پولیس اہلکار کو چاقو گھونپ کر ہلاک کردیا تھا اور کرایہ پر حاصل کردہ کار کے ذریعہ ایک خاتون کو کچل دیا تھا۔ کارروائی کے دوران پولیس نے اس کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ تاہم داعش نے بعدازاں خالد مسعود کے دہشت گرد حملہ کی ستائش کرتے ہوئے اس کو اپنا سپاہی قرار دیا تھا لیکن آئی ایس آئی ایس (داعش) سے اس کے رابطہ کی اصل نوعیت کا ہنوز کوئی علم نہیں ہوسکا ہے۔