لندن۔برطانیہ کے معروف سرکاری اماد یافتہ اسکولوں سے ایک اسکول نے بچوں کے حجاب پہننے اور ماہ رمضان کے دوران روزہ رکھنے پر سرکار کو سخت رخ اپنانے کی اپیل کی ہے۔
مشرقی لندن کے نیوہیم میں و اقع سینٹ اسٹیفنس اسکول ملک میں ایسا پہلا اسکول بن گیا ہے جس نے 2016میں 8سال تک کی لڑکیوں کے حجاب پہننے پر روک لگادی تھی۔
اتنا ہی نہیں اسکول ستمبر 2018سے اسے 11سال تک کی لڑکیوں کے لئے ممنوعہ قراردینے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ اسکول نے اپنے کیمپس میں رمضان کے دوران روزہ رکھنے پر بھی سخت ضوابط نافذ کیاہے۔
اس اسکول میں زیادہ تر طلبا ہندوستانی ‘ پاکستانی یا بنگلہ دیشی نژا د کے ہیں اور اس کی قیادت ہند نژاد ہیڈ مسٹریس نینالال کرتی ہیں۔ اسکول کو چاہتا ہے کہ والدین کے احتجاجی ردعمل کو روکنے کے لئے سرکار واضح رہنما اصول وضوابط جاری کرے۔
اسٹیفنس اسکول میں گورنر وں کے چیرمن عارف کوی نے ’’ دی سنڈے ٹائمس‘‘ کو بتایا کہ محکمہ اس اس سلسلے میں آگے بڑھنا چاہیے اور ہر اسکول کو یہ بتاناچاہئے کہ اسے ’راضی ‘ کیسے کیاجائے۔ یہی چیز حجاب کے لئے بھی ۔