اسرائیلی اخبار ہارٹیز کی رپورٹ کے مطابق یہ تیسرا کیس ہے جس میں پولیس اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات کررہی ہے
تل ابیب۔اسرائیلی پولیس نے ملک کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو ان کی اہلیہ سارہ کے ساتھ ساتھ ملک کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے سربراہ شاؤل ایلویچھ اور ان کی اہلیہ ایرس کے نام سے رشوت اور بدعنوانی سے متعلق کیس کی چار ج شیٹ میں شامل کرنے کی تجویز دے دی۔
اسرائیلی اخنار ہارٹیز کی رپورٹ کے مطابق یہ ریسرا کیس ہے جس میں پولیس وزیر اعظم کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات کررہی ہے ۔
خیال رہے اسرائیلی وزیر اعظم کو چارج شیٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے پولیس کا بیان اس وقت سامنے آیا تھا جب 3سالہ مدت مکمل کرنے کے بعد پولیس کمشنررونی الشیخ مستعفی ہوگئے تھے۔
مذکورہ بیان میں پولیس کا کہناتھا کہ نتن یاہو پر مبینہ طور سے شاؤل ایلویچھ کی حمایت فراہم کرنے اور ذاتی مفادکے لئے رشوت لینے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ شاؤل ایلویچھ اسرائیل کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونکیشن فرم بیزک اور نیوز ویب سائیڈ والا کے سربراہ ہیں جو ملک کی سب سے بڑی 2ویب سائیڈس میں سے ایک شمار ہوتی ہے۔ ادھر ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں کا کہناتھا کہ ان کے پاس اس قدر ثبوت موجود ہیں جس سے نتن یاہو کو ٹرائل کے لئے چارج شیٹ میں شامل کیاجاسکتا ہے۔
مذکورہ کیس رشوت‘ فراڈ ‘ بداعتمادی او رغلط طریقے سے فائدے حاصل کرنے سے متعلق ہے۔ رواں سال اگست میں بھی نتن یاہو سے اسرائیلی ٹیلی کام میں بدعنوانی میں ملوث ہونے کے حوالے سے تفتیش کی گئی تھی۔واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم متعدد مرتبہ ان پر لگائے جانے والے بدعنوانی کے الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔
اس سے قبل 14فبروری 2018کو اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم نتین یاہو کے خلاف رشوت او ربدعنوانی کا مقدمہ درج کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
پولیس نے دعوی کیاتھا کہ نتن یاہو نے دومختلف شخصیات سے 3لاکھ ڈالر رشوت وصول کی تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے اس موقع پر بھی الزامات کو قطعی مسترد کرتے ہوئے واضح کیاتھا کہ وہ وزرات عظمیٰ کے عہدے سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔
جولائی 2016میں اسرائیل کے اٹارنی جنرل ایوچائی منڈل بلٹ نے کہاتھا کہ انہو ں نے نتن یاہو سے منسوب ایک اہم معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیاہے