بدعنوانیوں کی وجہہ سے وقف بورڈ تحلیل کرنے کا ارویندر کجریوال نے کیااعلان

لفٹنٹ گورنر نجیب کی جانب سے دہلی وقف بورڈ تحلیل کرنے کے اعلان کے روز بعد چیف منسٹر دہلی ارویندکجریوال نے ہفتہ کے روز کہاکہ یہ اقدام چیرمن وقف بورڈ امانت اللہ خا ن کو نشانہ بنانے کے لئے کیاجارہا ہے او ربڑے پیمانے پر ذاتی مفادات بھی وقف بورڈ میں بدعنوانیوں کے ذمہ دار ہیں‘‘۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ارویند کجریوال نے کہاکہ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ وقف بورڈ بدعنوانیوں کا اڈہ بنا ہوا تھا مگر امانت اللہ خان نے جب سے وقف بورڈ کا جائزہ حاصل کیا تھا انہو ں نے وقف بورڈ کی آمدنی کو 26لاکھ سے بڑھاکر ایک کروڑ روپئے کردی تھی۔

ارویندر کجریوال نے کہاکہ ذاتی مفادات کی بناء پر امانت اللہ خان کو نشانہ بنایا گیا اور انہیں چیرمن کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے وقف بورڈ کو تحلیل کردیا گیا۔جمعہ کے روز ایل جی نجیب جنگ نے محبو ب عالم کو وقف بورڈ کا نیا سی ای او مقرر کرتے ہوئے وقف بورڈ میں پیش ائی دھاندلیوں کی سی بی ائی تحقیقات کااعلان کیا ہے۔وقف بورڈکو بدعنوانیوں کااڈہ بنا ہوا تھا امانت اللہ خان کی قیادت میں یہاں پر ایک نئے باب کا آغاز بھی ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ1200بیواؤں کو وظائف‘ ایک سو اسکولی طلبہ کو اسکالرشپ کے علاوہ پانچ نئے اسکولس کی تعمیر کا بھی آغاز ہوگیا تھا۔ارویند کجریوال نے کہاکہ مگر جمعہ کے روز اچانک وقف بورڈ دفتر کومہر بند کردیا گیاہمیں اس بات کا تک علم نہیں ہے کہ یہ اقدام کس لئے کیا گیاہے ہم نے ڈیویثرنل کمشنر سے بھی اس ضمن میں بات کرنے کی کوشش کی مگر وہ بھی مہر بند کرنے کے اسباب سے ناواقف ہیں۔

قبل ازیں امانت اللہ خان نے بھی میڈیاسے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ جان بوجھ کر نشانہ بنائے جارہے ہیں کیونکہ امانت اللہ خان نے مارچ کے مہینے میں وقف بورڈ کے جائزہ حاصل کرنے کے بعد وقف بورڈ میں جاری بدعنوانی کے خلاف منظم جنگ چھیڑ دی تھی۔انہوں نے مزیدکہاکہ چیرمن بننے کے بعد وہ دومرتبہ جیل بھیجے گئے اور اینٹی کرپشن برانچ کو مجھ پر چھوڑا گیا اورآخر میں تاریخ میں پہلی مرتبہ وقف بورڈ کا مہر بندکرنے کا کام کیاگیاہے۔

جمعہ کے دن نجیب جنگ نے وقف بورڈ کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ وقف بورڈ کی موجودہ کمیٹی غیرقانونی طریقے سے تشکیل دی گئی ہے اور اس کے متعلق ذمہ دار اتھاریٹی سے اجازت بھی نہیں لی گئی اس لئے بورڈ کو تحلیل کرتے ہوئے نئے سی ای او مقرر کیاجارہا ہے۔