بخاری نے عید کی مبارکباد پیش کی ‘ بے رحمی کے ساتھ مارپیٹ کے واقعات پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔

نئی دہلی:جامعہ مسجد نئی دہلی کے شاہی امام احمد بخاری نے پیر کے روز عوام کو عید سعید کی پرخلوش مبارکباد پیش کی اور اس موقع پر بے رحمانہ مارپیٹ کے سبب ہونے والی اموات پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔

بخاری نے کہاکہ عید اور دیوالی ملک کی عوام کو ایک ساتھ مناتے ہوئے ملک کے یکجہتی کے ماحول کو برقرار رکھنا چاہئے۔

بخاری نے ائی اے این ایس سے کہاکہ’’عید الفطر کے مبارک موقع پرہمارے ملک کے لوگوں کو میں دل کی عمیق گہرائیو ں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں پر لوگ عید اور دیوالی ایک ساتھ مناتے ہیں۔ میں توقع کرتاہوں کہ ملک کی بقاء کے لئے وہی ماحول دوبارہ غالب رہے گا۔

بخاری نے ’’ فرقہ پرست طاقتوں ‘‘ کو ہم اہنگی متاثرکرنے کا ذمہ دار بھی ٹھرایا۔انہوں نے کہاکہ’’ حالات پر اگر قابو پانے کی موثر کوشش کی گئی تو کوئی واقعہ مارپیٹ میں ہلاکت کا پیش نہیں ائے گا۔ لوگ ان دنوں سڑک پر چلنے کوغیر محفوظ سمجھ رہے ہیں‘‘۔

فتح پور مسجد پرانے دہلی کے شاہی امام مفتی محمد مکرم احمد نے بھی حالیہ مارپیٹ میں ہوئی اموات کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہاکہ اس قسم کے واقعات سے ملک کی شبہہ متاثر ہورہی ہے۔کسی بھی مذہب میں لوگوں کو اس طرح پیٹ کر ہلاک کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے عوام کو عید کی مبارکباد کا پیغام ارسال کرتے ہوئے ملک کے تمام حصوں بشمول وادی کشمیر میں امن اور ہم آہنگی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

پچھلے دوسالوں میں مارپیٹ کے دوران اموات کے بے شمار واقعات منظر عام پر ائے ہیں جس کی شروعا ت سال2015میں اترپردیش کے ضلع داری میں ایک شخص کی گھر میں گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں پٹائی کے بعد موت سے شروع ہوا۔

اپریل میں ایک ڈائری فارم کسان کو راجستھان کے ضلع الور میں خود ساختہ گاؤرکشکوں نے تعقب کے بعد پیٹ کر ہلاک کردیا۔پچھلے ہفتہ ایک نوجوان کو جو دہلی سے ہریانہ کے لئے ٹرین میں سفر کررہا تھا گروپ نے اس قدر پیٹا کہ وہ ہلاک ہوگیا۔

اسی طرح ایک اور واقعہ جموں اور کشمیر میں پچھلے ہفتے ہی پیش آیا جہاں پر ایک سینئر پولیس افیسر کو جامعہ مسجد کے باہر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا ہجوم نے پیٹ کر ہلاک کردیا۔