بجنور ٹرین عصمت ریزی واقعہ: خاتون شہریوں کی جانب سے مودی جی کو ایک مکتوب

معزز وزیر اعظم مودی جی
سب سے پہلے پچھلے تین ماہ میں جی ڈی پی میں7فیصد میں 6.1فیصد ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ اترپردیش میں برسراقتدار جماعت کے ترقیاتی کاموں کا آئینہ ہمیں پیش کرنے کی اجازت دیجئے۔جاریہ سال جنوری میں286‘ مارچ میں396اپریل میں399 قتل کے واقعات۔

عصمت ریزی کے کیس اسی سال مارچ میں244سے378اور 393اپریل میں پیش ائے۔انڈیاٹوڈے کے کرائم گراف کے مطابق اس قسم کا ایک عصمت ریزی کا واقعہ منگل کے روز پیش آیاجبکہ نجات دہندے کو عصمت ریز ی کرنے والے میں شامل کردیاگیاجو کہ جمہوری ہندوستان پر ایک بدنما داغ ہے۔ایک 25سال کی عورت جس کا اقلیتی طبقے سے تعلق رکھتے ہیں غلطی سے چندی گڑ۔

لکھنو ایکسپریس میں سوار ہوگئی ۔ کچھ وجہہ سے اس لڑکی کی صحت خراب ہونے لگے’یہ اس کی غلطی تھی کہ اس نے قانون نافذ کرنے والے پر بھروسہ کیا!اس نے ایسے شخص پر بھروسہ کیاجس کو طاقت ملک کو بچانے کے لئے دی گئی ہے!ایسے شخص پر بھروسہ کیا جس کا تقرر شہریو ں کی حفاظت کے لئے کیاگیا!وہ شخص جس پر جرم کو ختم کرنے کی ذمہ داری ہے!یہ سب اس کی غلطی ہے!
تاہم جب اس سپاہی سے مدد مانگی تو 24سال کے کانسٹبل کمار شکلہ نے اس کو دوسرے ڈبے میں منتقل ہوجانے کا مشورہ دیاجو معذروین کے لئے محفوظ تھا۔

ٹرین چاند پور ریلوے اسٹیشن تقریبا8بجے کے قریب پہنچی۔شکلہ نے محفوظ ڈبے میں عورت کی موجودگی کا فائدہ اٹھانے کے لئے‘ یس پی کے مطابق میں پہلے سے ہی موجود تین نوجوانوں کو دوسرے ڈبے میں منتقل ہونے کا حکم دیااوراور عورت کی عصمت ریزی کی!۔

اب گھناونا جرم کرنے کے بعد شکلہ بے شرمی کے ساتھ پولیس اسٹیشن میں بیٹھ کر لنچ کررہا ہے اور اس کی بے شرمی ویڈیو کیمرے کے تصوئیر سے صاف طور پر ظاہر ہورہی ہے۔واقعہ رونماہوئے72گھنٹو ں سے زائد وقت گذر چکا ہے مگر انتظامیہ واقعہ پر اپنی آنکھیں بند کرکے بیٹھا ہوا ہے۔

آپ کی سہولت کے لئے ہم یہاں پر ایک ویڈیو پیش کرتے ہیں جس میں عینی شاہدین نے واقعہ بیان کیا ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=pSokAFKr8LA

اس واقعہ میں ہر ہندوستانی شہری لڑک کی جانب سے ’’ ہندوستانی قانون کے محافظین سے ‘‘ایک آسان سوال کرتی ہوں: ’’ ہم کس پر بھروسہ کریں‘‘۔ چنانچہ میری آپ سے گذار ش ہے کہ آپ اس حساس مسلئے پر نظر ثانی کریں جو بھارت ماتا کی خود مختاری کے لئے نقصاندہ ثابت ہورہی ہے
ثناء سکندر
ہندوستانی شہری