وشوا ہندو پریشد کا ’’شوریہ دیوس‘‘ مسلمانوں کیلئے ’’یوم غم‘‘ ، مولانا فرنگی محلی کا بیان
ایودھیا ؍ نئی دہلی۔ 6 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) امتناعی احکام کے باوجود کثیر تعداد میں بجرنگ دل کارکنوں نے موٹرسائیکلوں اور کاروں پر ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت کے 25 سال کی تکمیل پر جلوس نکالنے کی کوشش کی چنانچہ تقریباً 50 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ بجرنگ دل اور وی ایچ پی کے کارکن آج ’’شوریہ دیوس‘‘ (یوم شجاعت) منارہے تھے جبکہ مسلم تنظیموں نے آج ’’یوم غم‘‘ منانے کا اعلان کیا تھا۔ انتظامیہ نے ایودھیا ، فیض آباد میں خصوصی اقدامات کے طور پر حفاظتی انتظامات سخت کردیئے تھے اور ریاستی سطح پر آج کا دن پرامن گذر جانے کے مقصد سے حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ ایودھیا میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا تھا۔ تاہم بجرنگ دل نے ایک جلوس نکالا جس کے بعد ایودھیا کوتوالی پولیس اسٹیشن میں نقض امن اور نظم و ضبط کی صورتحال ابتر کرنے کیلئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا۔ بجرنگ دل کارکن بھگوا پرچم لہرا رہے تھے اور نعرہ بازی کررہے تھے۔ جب جلوس سڑکوں پر سے گذرا تو کچھ کشیدگی پیدا ہوگئی۔ مسلم تنظیموں نے تہری بازار علاقہ میں یوم غم کا جلوس نکالا اور بجرنگ دل کارکنوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے مقامی کنوینر حاجی محبوب نے خبر رساں اداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو ایودھیا میں آلودہ کررہے ہیں۔ فیض آباد کے ایس ایس پی سبھاش سنگھ واگھیل نے کہا کہ نوجوانوں کا ایک گروپ وی ایچ پی کے پروگرام میں شرکت کیلئے جارہا تھا جس کی اطلاع ملنے پر ہم نے انہیں روکا اور جلوس کی اجازت نہیں دی۔ ضلع مجسٹریٹ انیل کمار پاٹھک نے کہا کہ انہوں نے امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات کروانے کا حکم دیا۔ صدرنشین سری رام جنم بھومی نیاس مہنتی نرتیہ گوپال داس نے کہا کہ ایک مندر پہلے ہی سے ایودھیا میں موجود ہے اور صرف اسے شاندار بنانے کی ضرورت ہے۔
شوریہ سنکلپ سبھا سے خطاب کرتے ہوئے جس کا اہتمام ایودھیا کے کارسیوک پورم میں کیا گیا تھا۔ مہنت نے دعویٰ کیا کہ ماحول رام مندر کی تعمیر کیلئے سازگار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ دستیاب ثبوتوں اور کروڑوں رام بھکتوں کے عقیدہ کی بنیاد پر کوئی راستہ نکالیں گے۔ انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ عدالت کا احترام کیا جائے گا۔ عدالت کو بھی کروڑوں ہندوؤں کے جذبات کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔ وی ایچ پی نے بھی یوپی کے مختلف علاقوں میں تقریبات منعقد کیں۔ کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ایک یادداشت لکھنؤ ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما کو پیش کی جو وزیراعظم کے موسومہ تھی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب بابری مسجد غیرسماجی عناصر اور فرقہ پرستی سے سرشار لوگ 25 سال قبل شہید کی تھی، یادداشت میں یہ بھی کہا گیا ہیکہ یہ لوگ اب بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔ مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ سی بی آئی کو ہدایت دی جانی چاہئے کہ وہ تمام مقدمات عاجلانہ بنیادوں پر یکسو کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام خاطیوں کو مناسب سزاء دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ لبرہان کمیشن کی رپورٹ میں جن افراد کو خاطی قرار دیا گیا ہے، ان کے خلاف بابری مسجد کی شہادت کا مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔ دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے کہا کہ اس نے بی جے پی قائد سبرامنیم سوامی اور سی پی آئی ایم کے پرکاش کرت سے مذاکرات منسوخ کردیئے ہیں جو ایودھیا مسئلہ کے موضوع پر تھے تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن یونیورسٹی کے احاطہ میں برقرار رکھا جاسکے۔ دونوں قائدین تقریباً ایک ہی وقت آج رات دو ہاسٹلوں میں منعقدہ علحدہ تقریبات میں طلبہ سے خطاب کرنے والے تھے۔