بالی ووڈ کے ممتاز اداکارونود کھنہ 70سال کی عمر میں فوت

نئی دہلی:فلم انڈسٹری کے افسوسناک سانحہ میں جمعرات کے روز بالی ووڈ کے مشہور اداکار ونود کھنہ نے آخری سانس لی۔سابق اداکار کو اسپتال میں شریک کیاگیاتھا

بعدازاں انہیں ایچ این ریلائنس فاونڈیشن اور اینڈ ریسرچ سنٹر گیرگاوم ‘ممبئی سے ڈسچارج بھی کردیاگیا وہاں پر ان کا ڈیہائیڈریشن کا علاج کیاجارہا تھا۔ وہ کئی سالوں سے کینسر کے مرض میں بھی مبتلاء تھے۔ونود کھنہ کاجنم 1946اکٹوبر 6کوپیشا وار میں پنجابی خاندان کے کملا اور کشن چند کھنہ کے گھر میں ہوا تھا۔اداکاری میں قدم رکھنے سے قبل ونوڈ نے ممبئی کے سیڈھلم کالج سے کامرس کی پڑھائی پوری کی تھی۔

گیتانجلی سے ونود کھنہ کی شادی 1971اور1985کے درمیان میں ہوئی ان کے دو بیٹے راہل اور اکشئے کھنہ ہیں۔ انہوں نے کویتا سے شادی کی جس کے دو بچے ساکشی اور شاردھا ہیں۔ونود کھنہ نے 1968سے2013کے درمیان 141فلموں میں کام کیا ہے اور وہ بی جے پی میں شمولیت کے ذریعہ سیاست میں بھی اپنی قسمت آزماچکے تھے۔

وہ سال2002میں مملکتی وزیر برائے ٹورزم اور کلچر بھی مقرر کئے گئے تھے۔فلموں میں ان کی شروعات سنیل دت کی فلم من کا میت میں ایک ویلن کے کردار سے ہوئی۔ بعدازاں وہ مرکزی رول میں نظر آنے لگے۔

یہ فلم سنیل دت کو پیش کرنے کے لئے ان کے بھائی سوم نے بنائی تھی۔مذکوہ فلم میں ونود کھنہ سب کی توجہہ کا مرکز بنے رہے ۔ اس فلم کی ریلیز کے اندرون ایک ہفتہ ان کے گھر کے باہر پروڈیوسر کی قطار لگ گئی۔

برسوں تک انڈسٹری کے لئے کام کرنے کے اعزاز میں مذکورہ اداکار کو فلم فیر لائف ٹائم اچویمنٹ ایوارڈ سے 1999میں نوازا گیا۔انہوں نے ہم تم او ر وہ‘میرے اپنے‘ اچانک‘ امتحان‘شک‘ قربانی ‘ دیاوان ‘مقدر کا سکندر‘آپ کی خاطر‘ انکار‘ وانڈیٹ‘ ڈبنگ‘ ایک تھی رانی ایسے بھی جو ائندہ سال ریلیز ہوگی جیسے فلموں میں اپنی اداکارے کے جوہر دیکھائیں ہیں