نئی دہلی-رافیل طیارہ سودے کی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی )سے جانچ کرانے کے اپوزیشن کے مطالبہ کو مستردکرتے ہوئے حکومت نے آج کہاکہ جھوٹ کوباربار دہرانے سے وہ سچ نہیں ہوجاتا۔
لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملک ارجن کھڑ گے کے ذریعہ یہ معاملہ اٹھائے جانے پر وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا،‘‘ جھوٹ باربار بولے جانے سے سچ نہیں ہوسکتا۔ہم بات کرنے کے لیے تیارہیں تو یہ بات سے کیوں بھاگ رہے ہیں ۔
’’ اس سے پہلے اسپیکر سمترامہاجن نے مسٹر کھڑگے کو وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھانے کی اجازت دی ۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ انکی پارٹی تین ہفتے سے ایوان میں یہ معاملہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے ۔
سابقہ ترقی پسند اتحاد حکومت نے جب یہ سودا کیاتھا تو ایک رافیل طیارہ کی قیمت 520کروڑ روپئے تھی ۔وزیردفاع نے اسکی قیمت 670کروڑ روپئے بتائی تھی ۔لیکن طیارہ بنانے والی کمپنی داسو ایوی ایشن نے 16فروری 2017کو اس کی قیمت 1660کروڑ روپئے بتائی جو یوپی اے کی طے شدہ قیمت سے تین گنا ہے ۔
مسٹر کھڑگے نے حکومت پر غلط بیانی اور گھپلے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ اس سودے میں 30000کروڑ روپئے کا گھپلہ ہواہے ۔انھوں نے اسکی جے پی سی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا‘‘جے پی سی تشکیل دیجئے ۔وزیراعظم جی کب گئے ،اپنے دوستوں کو کیوں لے گئے ،سمجھوتہ کب ہوا سب کی جانچ ہونی چاہئے ۔