حیدرآباد۔بارہ سال کے طویل انتظار کے بعد نظام آف حیدرآباد کے بیش قیمتی زیورات کی نئی دہلی میں نمائش ہوگی۔
یاد رہے کہ 2001اور2007میں سالار جنگ میوزیم میں ان نودارات کی نمائش رکھی گئی تھی۔
خبر ہے کہ نئی دہلی میں اس نمائش کے لئے بھی تاریخ کا تعین نہیں کیاگیا ہے ۔ نمائش دہلی کے نیشنل میوزیم میں ہوگی۔نئی دہلی نیشنل میوزیم کے کیوریٹر سنجیب کمار نے کہاکہ نظام کے زیوارت کا منفرد موقف ہے۔
انہو ں نے یہ بھی کہاکہ یہ زیوارت ہندوستان کی زندگی کا حصہ ہیں۔واضح رہے کہ ریاست حیدرآبا د کے حکومت ہند میں انضمام کے بعد 1951میں آصف صابع نواب میر عثمان علی خان نے 54ٹرسٹ قائم کئے تھے۔
انہوں نے نظام جویلری ٹرسٹ بھی قائم جس میں 103نوادر زیوارت ہیں۔
نظام ٹرسٹ نے 1952تک مذکورہ زیورات کی تعداد کو 144تک پہنچی دی۔ سال1972میں مذکورہ زیوارت کی فروخت کے لئے ٹرسٹ او رحکومت ہند کے درمیان میں بات چیت ہوئی او رنظام فیملی ان جواہرات کی حفاظت کے لئے فکر مند تھے۔
حکومت ہند نے1972میں 217کروڑ کے عوض کچھ جواہرات خرید لئے۔خبر یہ بھی ہے کہ ان زیورات کا تخمینہ کرنا مشکل تھا کیونکہ یہ دنیا کے منفرد او رمایہ ناز نودرات میں سے ایک ہیں۔
جو دکن کی تاریخ کا ایک خاموش باب ہے۔
یہاں پر اس بات کا ذکر بھی ضروری ہے کہ 27جولائی 1991کے روزجویلری کی تخمینہ اہمیت 225,37,35,951روپئے بتائی گئی تھی مگر تکنیکی گروانڈ پر سپریم کورٹ نے اس قیمت کو کم کیا۔ بین الاقوامی سطح پر ہراج کرنے والے ایک ادارے نے اس کی قیمت 1192کروڑ اور 32لاکھ بتائی ہے