بارہمولہ فوجی کیمپ پر فدائین حملہ ،ایک جوان ہلاک

دو زخمی ،اُری حملے کے 15 دن بعد 46 بٹالین راشٹریہ رائفلس کیمپ نشانہ ، کئی گھنٹوں تک فائرنگ

بارہمولہ ۔ /2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں 46 راشٹریہ رائفلس فوجی کیمپ پر دہشت گردوں نے آج فدائین حملہ کیا ۔جس میں ایک بی ایس ایف جوان ہلاک دیگر دو زخمی بتائے گئے۔یہ کیمپ سرینگر سے 54 کیلو میٹر دور بارہمولہ شہر کے مضافات میں واقع ہے ۔ سرحدی نگرانی کرنے والی فورس بی ایس ایف کے جوانوں کو اس علاقے میں فوجی آپریشن کمانڈ کے تحت رکھا گیا ہے اور یہ بی ایس ایف جوان دیگر سپاہیوں کے ساتھ اس کیمپ میں مشترکہ طور پر مقیم ہیں ۔ عہدیداروں نے کہا کہ اس علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دہشت گرد ایک پبلک پارک کے ذریعہ فوجی کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ لیکن وہ 46 راشٹریہ رائفلس فوجی کیمپ تک پہونچنے میں ناکام رہے ۔ ان کے پہونچنے سے قبل ہی اس علاقے میں گھمسان کی فائرنگ شروع ہوگئی ۔ سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے اس صورتحال سے عوام کو واقف کرواتے ہوئے چوکس رہنے کی خواہش کی ۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر بیان پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بارہمولہ ٹاؤن کے ہمارے ساتھیوں نے فون پر بتایا کہ ان کے علاقے میں شدید فائرنگ ہورہی ہے ۔ انہوں نے تمام سے اپیل کی کہ وہ فوج اور شہریوں کی حفاظت کیلئے دعا کریں ۔ یہ حملہ اُری میں فوجی بریگیڈ ہیڈکوارٹر پر دہشت گرد حملے کے ٹھیک 15 دن بعد کیا گیا ہے ۔ اس حملے میں 15 سپاہی ہلاک ہوئے تھے ۔ ہندوستانی فوج نے اُری حملے کے بعد پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں جمعرات کی اولین ساعتوں کے دوران سرجیکل اسٹرائیک کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کردیا تھا ۔ فوج کی اس کارروائی کے بعد یہ اندیشے پیدا ہوگئے تھے کہ خودکش حملے ہوں گے اور دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا ۔ سرینگر کے ایکس وائی کارپس کرنل راجیش کالیا کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گردوں نے بارہمولہ کے جانباز علاقے میں واقع فوجی کیمپ پر فائرنگ کی ہے ۔ اور یہ فائرنگ کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ دہشت گرد بی ایس ایف کیمپ سے متصل راشٹریہ رائفل کیمپ میں گھسنے کی کوشش کررہے تھے ۔ /29 ستمبر کی سرجیکل اسٹرائیک کے بعد ہندوستانی فوج چوکس ہوگئی ہے ۔