بارگاہ نظام الدین اولیاءؒ میں صوفی کلام کی دھوم 

نئی دہلی۔ حضرت الدین اولیاءؒ کے 715ویں عرس مبارک کے موقع پر زائرین کا سیلاب امنڈ پڑا۔ عرس مبارک کے موقع پر نہ صرف درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء بلکہ پوری نظام آبادی بستی کو سجایاگیا ہے۔جمعہ کے روز قل کے ساتھ عرس شریف تقاریب کا اختتام عمل میں آیا۔

اس دوران حضرت نظام الدین اولیاء کی بارگاہ تک پہنچے والے تمام راستوں اور گلیوں کو سجایاگیا تھا اور عام دنوں کے مقابلے یہاں پر رونق اور زیادہ تھی۔وہ اس لئے حسب روایت نہ صرف دہلی اور این سی آر بلکہ ملک کی مختلف ریاستوں او ربیرونی ممالک سے عقیدت مندوں کی کثیرتعداد یہاں پر پہنچی تھی۔

درگاہ کمیٹی کے چیرمن سید افسر علی نظامی نے بتایاکہ اس وقت خصوص کر لنگر کا اہتمام کیاجاتا ہے جو چوبیس گھنٹے چلتا ہے۔فلمی شخصیتوں ‘ تمام سیاسی قائدین کے بشمول ہر روز ہزاروں کی تعداد میں لوگ یہا ں پہنچتے ہیں۔

ویسی تو بارگاہ نظام الدین اولیاء میں ہمیشہ ہی صوفی کلام سنائی دیتا ہے لیکن اس وقت ملک کے کونے کونے سے قوال آکر خاص طور سے اپنے انداز میں کلام پیش کرتے ہیں۔خاص بات تو یہ ہوتی ہے کہ ان دنوں یہاں پوری رات صفی قوامی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

ایک کے بعد ایک قوال بنا توقف کے اپنا صوفی کلام پیش کرتے ہیں اور صبح فجر کی نماز سے پہلے ہی یہ بند ہوتا ہے۔

عرس تقاریب کے دوران صوفی کلام سننے کا ایک الگ ہی لطف ہوتا ہے۔ ایک ہی قوال کے کوئی الگ الگ طرح سے اور الگ الگ گروپ سے سننے کا موقع ملتا ہے۔