بابری مسجد کو شر پسندوں نے نہیں بلکہ بی جے پی کے لوگو ں نے منہدم کیا : ڈاکٹر راجیو دھون

نئی دہلی : سپریم کورٹ میں بابری مسجد تنازعہ کے سلسلہ میں سماعت جاری رہے گی جہاں مختلف فریق اپنے دلائل پیش کریں گے۔قابل ذ کر ہے کہ سپریم کو رٹ بابری مسجد کی جگہ کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کے سلسلے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل ۱۳ ؍ درخواستوں کی سماعت کررہی ہے۔

جمعہ کے دن بابری مسجد ملکیت تنازع کی سماعت سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ کے سامنے عمل میں آئی جس کے دوران مسلم تنظیمو ں کی جانب سے پہلے جمعےۃ العلماء ہند کے وکیل ڈاکٹر راجیو دھون نے عدالت میں اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے بابری مسجدکو اسی مقام پر تعمیر کئے جانے پرزور دیا۔

انہوں نے اپنی دلیل میں کہا کہ بابری مسجد کو شر پسندوں نے نہیں بلکہ بی جے پی کے لوگو ں نے منہدم کیا ۔اس لئے ہمیں ہندوستانی سیکولر ازم پر ناز ہے تو مسجد اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کردینی چاہئے۔

دوسری طرف مسجد کمیٹی کے شریک کنوینر اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن قاسم رسول الیاس نے کہا کہ بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈکو مناسب کوریج نہیں مل رہا ہے۔

جمعےۃ العلماء ہند کے وکیل ڈاکٹر راجیو دھون نے آج اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد ایک منظم سازش کے تحت منہدم ہوئی کی گئی ہے ۔اس قبل ملک میں دو رتھ یاترا ئیں نکالی گئیں تھیں ۔بی جے پی نے مندر تعمیر کے لئے وائٹ پیپر بھی جاری کیا تھا ۔

راجیو دھون نے مزید کہا کہ 1943اور1992کو دو ایسے واقعات رونماہوئے جو سیکولر ہندوستان پر بد نما داغ ہے۔پہلے مسجد میں مورتی رکھ دی گئی اور بعد میں اسے منہدم کردیاگیا ۔