لکھنؤ : اتر پردیش کے شہر لکھنؤ میں واقع دارالعلوم ندوۃ العلماء میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے رام مندر کے تعلق سے پارلیمنٹ میں آرڈیننس لانے کے مطالبہ کے دوران ایک بار پھر دوٹوک انداز میں کہا کہ وہ بابری مسجد کے معاملہ میں اپنے پہلے موقف پر قائم ہے اور عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ قبول ہوگا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس مولانا رابع حسنی ندوی کی صدارت میں ندوۃ العلماء میں منعقد ہوا ۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بورڈ کے رکن او ربابری مسجد ایکشن کمیٹی کے چیرمین ظفر یاب جیلانی نے میڈیا کو بتایا کہ اس معاملہ میں بورڈ کو عدالت کا فیصلہ قابل قبول ہوگا ۔ ظفر یاب جیلانی نے کہا کہ ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے ہماری خاموشی ہی ایسے لوگوں کیلئے جواب ہے۔ رام مندر کے آرڈیننس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس میں قانونی رکاوٹ ہے او راسے لایا نہیں جاسکتا ۔ اس اجلاس میں طلاق ثلاثہ پر بھی گفتگو ہوئی او ردارالقضاء کے قیام پر ایک بار پھر زور دیاگیا ۔
واضح رہے کہ جنوری کے پہلے ہفتہ میں بابری مسجد کے معاملہ کی سنوائی شروع ہوگی ۔