نئی دہلی:سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) لیڈر سبرامنیم سوامی کی درخواست کو مسترد کیا جس میں انہوں نے ایودھیا معاملے میں عاجلانہ اور تیز ی کے ساتھ سنوائی کی گذار ش کی تھی۔
Today the SC asked me if I was a party in the Ayodhya dispute. I said I had made clear that I was on Fundamental Right to worship issue
— Subramanian Swamy (@Swamy39) March 31, 2017
معزز عدالت نے سوامی سے اس مسلئے میں ان کے رول کے متعلق سوال پوچھا اور کہاکہ عدالت کے پاس درخواست کی سنوائی کے لئے وقت نہیں ہے۔ عدالت نے کہاکہ ’’ تمہار اس کیس میں موقف کیا ہے؟ہم نہیں جانتے کہ تم اس کیس میں ایک فریق ہو۔
Ram Temple case: SC bench says "we didn't know that you are a party to case" as it refused to give early hearing on Subramanian Swamy's plea
— ANI (@ANI) March 31, 2017
ہمارے پاس تمہاری درخواست پر سنوائی کے لئے وقت نہیں ہے‘‘۔سوامی نے اے این ائی سے کہاکہ ’’ یقیناًمیرا تعلق جائیدادکے مالکین حقوق جیسے چھوٹی مسائل سے نہیں مگر میراتعلق میری بنیاد حق برائے عبادت سے ہے‘‘
Supreme Court refuses to give early hearing to Ram temple case, mentioned by BJP leader Subramanian Swamy pic.twitter.com/FTFLwk3eXj
— ANI (@ANI) March 31, 2017
۔سوامی نے 22مارچ کو سپریم کورٹ میں مذکورہ مقدمہ کی عاجلانہ سنوائی پر مشتمل ایک درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے کہاکہاکہ ایودھیا کا مسئلہ نہایت سنگین اور جذباتی ہے جس کو بات چیت کے ذریعہ حل کیاجاسکتا ہے
۔ضرورت پڑنے عدالت نے دونوں فریقین کے درمیان میں اہم ثالث کا رول ادا کرنے کی بھی تجویز پیش کی تاکہ مسلئے کو حل کیاجاسکے۔
چیف جسٹس جے ایس کھیکھار نے کہاکہ اگر دونوں فریق چاہتے ہیں کہ عدالت ثالث بنے تو ہم تیار ہیں