نئی دہلی : بی جے پی آر ایس ایس او روشوا ہندو پریشد سے بہت آگے بڑھتے ہوئے اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا نے بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی تنازع پر ایک نیا موڑلے آئے ۔ ہندو مہا سبھا کے سربراہ سوامی چکر پانی نے خود کو آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی نسل سے بتانے والے پرنس یعقوب حبیب طوسی سے معافی منگوالی ہے ۔
حبیب طوسی نے ہندو مہا سبھا کو معافی نامہ حوالہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ عظیم الشان رام مندر کو اپنے اجداد اولین مغل بادشاہ بابر کی فوجی کے کیپٹن میر باقی کے منہدم کرنے پر شرمندہ ہے او رچاہتے ہیں کہ اس جگہ پر جاری تنازع ختم کرتے ہوئے عالیشان رام مندر تعمیر کی جائے ۔ مسٹر طوسی وہیں ہیں جوصدیوں بعد اچانک 2017ء میں نمودار ہوئے ۔ مسٹر طوسی رام مندر کی تعمیر کی مہم چلاتے ہوئے ایودھیا پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے آباء اجداد کے مندر کو منہدم کرنے پر وہ معافی چاہتے ہیں ۔انہو ں نے دعویٰ کیا کہ بابر کے سپہ سالار میر باقی نے 1528ء میں وہاں موجود رام مندر کو گرا دیا تھا ، اس لئے اب وہاں دوبارہ رام مندر تعمیر ہونی چاہئے ۔
انہوں نے مسلم پرسنل لاء بورڈ اور جمعیۃ علماء بورڈ پر فرقہ وارانہ فساد کی ذمہ دار بتاتے ہوئے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ او رجمعیۃ علماء ہند کی حیثیت ہی کیا ہے ۔یہ تنظیمیں ہندو مسلم فرقہ وارانہ فسادات کی ذمہ دار ہیں۔دوسری طرف بھارتیہ ہندو مہا سبھا کے سربراہ سوامی چکرا پانی نے کہا کہ وہ ہرگز نہیں چاہتے کہ رام مندر اوربابری مسجد کے تنازع پر بی جے پی ، آر ایس ایس او روی ایچ پی سیاسی روٹیاں سیکیں ۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر طوسی کا معافی نامہ سرکار کو بھیج رہے ہیں تا کہ وہ رام مندر تعمیر کرے او ر اس پر مزید سیاست نہ کریں ۔ سوامی چکراپانی نے مزید کہا کہ گندی سیاست سے ہندو مسلم یکجہتی کو زک پہنچا ہے اور ہماری قدیم گنگا جمنا تہذیب او رماحول خراب ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب زیادہ سیاست کے بجائے رام مندر تعمیر ہو۔ بہر حال یہ معاملہ تو سپریم کورٹ میں زیر دوراں ہیں ۔