میرٹھ: وشواہندوپریشد( وی ایچ پی) نے جمعرات کے روز کہاکہ ہندوستان میں کہیں پر بھی بابری مسجد کی تعمیرکو منظور ی نہیں دیں گے۔
یوپی میں وی ایچ پی کی یوتھ وینگ بجرنگ دل کے اسٹیٹ کنونیر بال را ج دینگر نے میرٹھ میں کہاکہ ’’ ہم ہندوستان میں کہیں پر بھی بابر کے نام پر مسجد کی تعمیر ہونے نہیں دیں گے۔ بابر مسلمانوں کا کوئی خدا نہیں ہے جس کے نام سے اس ملک میں مسجد تعمیر کی جائے ۔
بابر نے ہندوستان میں لوٹ مار مچائی اور جان بوجھ کر لوگوں کو مسلمان بنایا‘ لہذا ہم اس کے نام پر مسجد کی تعمیر کو برداشت نہیں کرسکتے۔ ہم مسلمانوں کے خلاف نہیں ہیں۔ ایودھیا میں کہیں پر بھی مسجد کی تعمیر کی جاسکتی ہے مگر بابر کے نام پر نہیں۔
رام اتسو سنکلپ سبھا سار ے ملک میں منعقد کی جارہی ہے ۔ اس سبھا کا مقصد رام مند ر کی تعمیر کے لئے ہندوؤں کو متحد کرنا ہے ۔ ریالی اور ارتھی 11اپریل کو ختم ہونگے۔
سپریم کورٹ کی تجویز پر تبصرے کرتے ہوئے وی ایچ پی کے ریاستی ترجمان شلیندر چوہان نے کہاک’’ ہم اس مسلئے کو عدالت سے باہر سلجھا سکتے ہیں مگر دوسرا فریق اس کے لئے تیار نہیں ہے۔ ہم کسی بھی بابری مسجد کی تعمیر کو منظور نہیں دے سکتے۔
ہم سب ایودھیا کے پریکرمہ سے 84کوس دور مسجد کی تعمیر کو منظور دی سکتے ہیں۔ اب ہمارے پا س مرکز اور ریاست میں ہندو حکومت ہے‘ اب وقت ہے گجرات میں سومناتھ مندر کی تعمیر کے لئے پارلیمنٹ میں بل منظور کیاگیا تھا اسی طرح رام مند ر کی تعمیر کے لئے بھی کیاجاناچاہئے‘‘۔
میرٹھ مہانگر سکریٹری وی ایچ پی گوپال شرما نے کہاکہ ’’ ہمارے پاس پہلے سے ہی 8کروڑ روپئے کا فنڈ بابری مسجد کی شہادت کے بعد سے جمع ہے۔
اب دہلی اور یوپی میں بی جے پی کی حکومت ہے‘ مند ر کی تعمیر کے متعلق قانون بنانا آسان ہے۔
ایک بار یہ عمل پورا ہوجائے ‘ اس کے بعد مندر کی تعمیر میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی‘‘۔