BS-III گاڑیوں کے استعمال پر پابندی سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کا اثر
نئی دہلی ۔ /30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ٹو وہیلر گاڑیوں کی بڑی کمپنیاں ہیروموٹو کارپ ، ایچ ایم ایس آئی ، بجاج آٹو اور سوزوکی موٹر سائیکل پر یکم اپریل سے فروخت و رجسٹریشن پر سپریم کورٹ کے امتناع کے بعد BS-III ماڈل کی ان گاڑیوں پر 22 ہزار روپئے کے ڈسکاونٹ کا اعلان کرنے کے بعد 8 لاکھ گاڑیوں میں سے 6 لاکھ 71 ہزار ٹو وہیلر گاڑیاں فروخت ہوگئیں ۔ ہونڈہ موٹر سائیکل اینڈ اسکوٹرس انڈیا (ایچ ایم ایس آئی) نے پہلے 10 ہزار روپئے کے ڈسکاؤنٹ کا اعلان کیا تھا بعد میں اسے 22 ہزار روپئے کردیا ۔ اس اعلان کے بعد شورومس پر زبردست ہجوم جمع ہوگیا اور اس ماڈل کی موٹر سائیکلیں تیزی فروخت ہونے لگیں ۔ رجسٹریشن کی تکمیل ایک ہی دن میں ہوجاتی ہے ۔ چنانچہ کاغذات کل تک تیار ہوجائیں گے ۔ سپریم کورٹ نے کل یہ کہتے ہوئے کہ عوام کی صحت پیداوار کنندوں کے تجارتی مفادات سے زیادہ اہم ہے ۔ BS-III ماڈل کی گاڑیوں کی فروخت اور رجسٹریشن پر یکم اپریل سے امتناع عائد کردیا تھا جس کی بنا پر گاڑیوں کا اسٹاک ختم کرنے کیلئے تمام بڑی کمپنیوں میں اپنی گاڑیوں پر ڈسکاؤنٹ کا اعلان کیا تھا ۔ ٹاٹا موٹرس کا تبصرہ حاصل کرنے کیلئے فوری طور پر ربط پیدا نہیں ہوسکا ۔ مہیندر اینڈ مہیندرا نے کہا کہ وہ مختلف متبادل طریقوں پر غور کررہا ہے جو عدالتی احکام کے چوکھٹے کے اندر ہوں ۔ اشوک لی لینڈ کے ترجمان نے کہا کہ ہماری گاڑیوں کی طلب اچھی ہے اس لئے ہم کوئی ڈسکاؤنٹ نہیں دے رہے ہیں ۔