ہر سطح پر احتجاج کرنے کا عہد، میں کوئی بھی قربانی دینے تیار ہوں : چیف منسٹر نائیڈو
امراوتی۔/21مارچ، ( پی ٹی آئی) چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو جن کی پارٹی ٹی ڈی پی خصوصی زمرہ کا موقف والے مسئلہ پر بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کی بے عملی پر برسراقتدار مخلوط کو چھوڑ چکی ہے، آج انہوں نے عوامی تحریک کی اپیل کی یہاں تک کہ ریاست سے انصاف مکمل ہوجائے۔ ابتدائی اقدام کے طور پر چیف منسٹر نے قومی شاہراہوں پر راستہ روکو احتجاج کو اپنی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جس کی اپیل اس مسئلہ پر اپوزیشن پارٹیوں بشمول وائی ایس آر کانگریس نے کی ہے۔ یہ راستہ روکو پروگرام کل جمعرات کوکیا جانا ہے۔ چیف منسٹر نائیڈو نے کہا کہ ہم سب کو مل کر احتجاج کرنا ہوگا اور ضرورت پڑے تو ہر جگہ بھوک ہڑتال پر بیٹھنا ہوگا۔دفاتر میں اوقات کار کے دوران سیاہ پٹیاں لگانا پڑیگا۔ ہمیں عوام میں بیداری لانی ہوگی۔ چیف منسٹر نائیڈو نے آج شام یہاں ویمن سیلف ہیلپ گروپس کی میٹنگ میں متنبہ کیا کہ ایجی ٹیشن کے نام پر گڑبڑ پیدا نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ تحریک اسوقت تک جاری رکھنا پڑے گا جب تک مرکز اس ریاست سے انصاف نہیں کرتا۔ اس بارے میں مفاہمت کا سوال ہی نہیں اور ’’میں اے پی کو انصاف ملنے تک کوئی بھی قربانی دینے تیار ہوں‘‘۔ چیف منسٹر نائیڈو نے تعجب ظاہر کیا کہ مرکز کی بی جے پی زیر قیادت حکومت نے ریاست کے مطالبات پر کیوں اس قدر اٹل موقف اختیار کرلیا ہے۔ امراوتی میں جاری کردہ صحافتی بیان میں بتایا گیا کہ چیف منسٹر نائیڈو نے اپنی پارٹی کے قانون سازوں اور دیگر قائدین کے ساتھ آج صبح ٹیلی کانفرنس منعقد کی جس میں یہ مسئلہ زیرغور رہا۔ ٹی ڈی پی سربراہ کافی متجسس معلوم ہوئے کہ اس سخت موقف کے پس پردہ بی جے پی کی کیا حکمت عملی ہوسکتی ہے۔ ’’ ہم نے مرکزی کابینہ سے 2 وزراء ہٹالیئے اور پھر این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرلی۔ ہم نے مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد آگے بھی بڑھائی ہے۔ پھر بھی مرکز ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے۔ اس سخت موقف کے پیچھے جانے اس کی کیا حکمت عملی ہے؟ ‘‘ ۔( متعلقہ خبریں اندرونی صفحہ پر )۔