اے پی چیف منسٹر اور ان کے بیٹے کے خلاف قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے والا شخص گرفتار

امرواتی:وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سوشیل میڈیا وینگ کے لئے کام کرنے والے ایک شخص کو آندھرا پردیش چیف منسٹر چندرآبابو نائیڈواور ان کے بیٹے کے متعلق سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم پر مبینہ طور سے قابل اعتراض مواد شائع کرنے پر حراست میں لے لیاگیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق روی کرن انتوری شمس آباد میں اس کی رہائش سے پولیس نے ٹیم 3:30بجے کے قریب گرفتار کرلیا۔انتوری کی بیوی کا بیان ہے کہ’’ ان لوگوں نے میرے شوہر کو جگایا اور اپنے ساتھ چلنے کو کہا۔میں جب پوچھا کہ تم لوگ کون ہو‘ ان میں سے ایک نے کہاکہ وہ تولوروکی پولیس ہیں اور میرے شوہر کو ٹی ڈی پی قائدین کے متعلق فیس بک پر کئے گئے تبصرے کے ضمن میں پوچھ تاچھ کے لئے لے جارہے ہیں۔

تاہم تولوروں پولیس نے اس دوران قبول کیا ہے کہ ایک کیس اس ضمن میں درج کیاگیا ہے مگر انہوں نے گرفتاری کی توثیق نہیں کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیقات جاری ہے۔حالیہ دنو ں میں پارٹی کوارڈنیشن اجلاس میں پاؤر پوائنٹ پریزنٹیشن کے موقع پر پارٹی قائدین سے نارا لوکیش نے کہاکہ ’’ قومی دہارے سے تعلق رکھنا والا ذرائع ابلاغ ہمارے موافق ہے مگر ہمارے کنٹرول سوشیل میڈیا پر نہیں ہے یہاں پر ہمارے خلاف کافی غلط پروپگنڈہ کیاجارہا ہے۔

جسکو ہمیں روکنا ہے‘‘۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش کے بیٹے لوکیش نے کہاکہ ’’ ایسی پوسٹس کے خلاف قانونی کاروائی دوسروں کے لئے عبرت ثابت ہوگی‘‘۔چند دن قبل ہی ایم ایل سی منتخب ہونے کے بعد منسٹر بنائے گئے لوکیش کی برہمی کی وجہہ یہی ہے کہ ان کے عوامی رابطے کے متعلق سوشیل میڈیا خوب مذاق اڑایاجارہا ہے۔

ان کے انداز گفتگو کے متعلق ایک ویڈیو ان دنوں سوشیل میڈیا پر خوب گشت کررہا ہے جس لوکیش کی قابلیت کو بھی ظاہر کرتاہے۔مثال کے طور پر تین روز قبل لوکیش نے ایک جلسے عام کے دوران عوام کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی 126ویں برسی کے موقع پر مبارکباد پیش کی جبکہ وہ پیدائش کا دن تھا۔

سوشیل میڈیاپر وائیرل ہورہے ویڈیوز سے اس بات کا انکشاف ہورہا ہے کہ لوکیش تلگولفظوں کا تیزی کے ساتھ استعمال کرنے قاصر ہیں وہیں پر وہ ایم ایل سی کے حلف لینے کے دوران اپنی یہ کمزوری چھپانے سے بھی قاصر رہے۔

جبکہ انتخابی مہم کے دوران انہوں نے تلگودیشم پارٹی کے نشان کو ووٹ دینا خود کو سولی پر لٹکالینے کے مترادف ہے کہاتھا اور ایک واقعہ میں لوکیش نے تلگودیشم پارٹی ذات پات ‘ فرقہ پرست ‘ بدعنوانی اور پیسے کے پیچھے بھاگنے والی پارٹی بھی قراردیا تھا حالانکہ یہ سب ان غلطی سے ہوا تھا مگر مذکورہ واقعات پر مشتمل ویڈیوز سوشیل میڈیا پر گشت کررہے ہیں ۔پارٹی ذرائع کا ماننا ہے کہ لوکیش کی ان حرکتوں کی وجہہ سے جو میڈیا کا ردعمل ہے کہ پارٹی کو پیچھے ڈھکیل رہا ہے ۔

اور اب لوکیش چاہتے ہیں کہ ایسے پوسٹ سوشیل میڈیا پر پھیلانے والے خلاف کریمنل کیس کیاجائے ۔