جہاں پر ہندوستان میں برسراقتدار سیاسی جماعت او راپوزیشن کے درمیان میں سرجیکل اسٹرائیک کے روبعمل لائے جانے پر مسلسل تکرار چل رہی ہے وہیں اے بی پی نیوز چیانل کی جانب سے خطہ قبضہ پر پیش ائے سرجیکل اسٹرائیک کے انکار پر مبنی ایک ویڈیووائیر ل ہورہا ہے۔قومی سطح پر سرجیکل اسٹرائیک کے متعلق تبصرہ اس وقت شروع ہوا جب ممبئی کانگریس سربراہ سنجئے نروپم نے سرجیکل اسٹرائیک کا واضح طور پر انکار کیامگر بی جے پی نروپم کے ا س بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے نروپم کو گھیرنے کاکام کررہی ہے جبکہ کانگریس پارٹی نروپم کے اس بیان سے خود کو الگ کرتی ہوئی نظر ائی۔
نروپم نے ٹوئٹ کرکے بتایا تھا کہ ’’ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک ہومگر سرجیکل اسٹرائیک کے بہانے سیاسی مفاد پورا کرنے والے فرضی سرجیکل اسٹرائیک ہمارے لئے قابلِ قبول نہیں ہوگاجو بی جے پی کررہی ہے۔دریں اثناء کانگریس پارٹی نے بی جے پی حکومت میں پیش ائے سرجیکل اسٹرائیک کے متعلق چند شواہدبھی طلب کئے۔پاکستان کے ساتھ تنازع میں حب الوطنی ہمیشہ حاوی رہتی ہے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یونین منسٹر اوما بھارتی نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ جن لوگوں کو پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک انجام پانے پر شک وشبہ ہے وہ پاکستان کی شہریت کیوں حاصل نہیں کرلیتے۔حالانکہ پچھلے دنوں میں کانگریس نے حکومت سے سرجیکل اسٹرائیک کے متعلق ٹھوس ثبوت پیش کرتے ہوئے پاکستان کے انکار کا منھ توڑ جواب دینے کی بات بھی کہی ہے۔
کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے کہاکہ بھی آری میں پیش ائے دھشت گرد حملے میں ہلاک فوجی جوانوں کے بدلے کے طور پر سرجیکل اسٹرائیک کو پیش کرنے کی مخالفت کی مگر جب حکومت کی جانب سے ڈی جی ایم او نے پاکستان کے خطہ قبضہ پر بنائے گئے دھشت گردوں کے لانچ پیڈس پر سرجیکل اسٹرائیک پیش انے کی بات کہی تو سونیا گاندھی ‘ راہل گاندھی اور خود میں نے اس بات کو قبول کیا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ بی جے پی کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جس طرح کی بیان بازی کی جارہی ہے ملک بھر میں پوسٹر لگائے جارہے ہیں او رسیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے سبب ہم سرجیکل اسٹرائیک کے متعلق حکومت سے سوال کررہے ہیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=A14njsdDIgQ
نروپم نے حکومت سے سرجیکل اسٹرائیک کے متعلق شواہد پیش کرتے ہوئے قومی سلامتی کو ملحوظ رکھتے ہوئے دنیا کو جواب دینے کی بات کہی تھی جس سے کانگریس پارٹی نے خود کو الگ کرلیا تھا اور نروپم کے خلاف سخت نوٹ لینے کی بات کہی تھی۔اسی دوران پارٹی کے ایک اور ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہاکہ نروپم کے ریمارکس سے کانگریس نے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے سخت نوٹ لینے کا بھی اعلان کیا مگر مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے غیرضروری پروپگنڈوں کے جواب میں سرجیکل اسٹرائیک کے متعلق ٹھوس ثبوت پیش کرے۔