سہیل اعجاز نے کہاکہ وہ بذریعہ کلکتہ سفر کررہا تھا۔ جب وہ نو رو ز گذرنے کے بعد بھی واپس نہیں آیا ‘ تو اس کے ساتھیوں نے کالج انتظامیہ کو اس کی جانکاری دی۔
بھوبھنیشوار ۔اے ائی ائی ایم ایس لون ایک کشمیری طالب کے متعلق خبر ہے کہ وہ فبروری9سے لاپتہ ہے‘ جس کے سبب اڈیشہ پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔کالج انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق ایم بی بی ایس سال دوم کے طالب علم سہیل اعجاز عمر19سال نے اپنے دوستوں کو بتایا کہ وہ چندی گڑ میں ایک شادی کی شرکت کے لئے جارہا ہے اور ایک ہفتہ بعد لوٹے گا۔ اس نے کہاتھا کہ وہ بذریعہ کلکتہ سفر کررہا ہے۔
جب نوروز تک واپس نہیں لوٹاتو ساتھیوں نے اس کی اطلاع کالج انتظامیہ کو دی۔قواعد کے مطابق ایک رات کے لئے بھی اگر کوئی اسٹوڈنٹ کیمپس کے باہر جاتا ہے تو ہاسٹل سپریڈنٹ کی اجازت لینے پڑتی ہے‘ مگر اس معاملے میں انتظامیہ کو سہیل کے لاپتہ ہونے کے نو روز بعد اس بات کی جانکاری ملی ہے۔
اور یہاں تک کہ اس کے دوستوں کو بھی سہیل کے جانے کے بعد اس بات کی جانکاری ملی ہے۔انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے سرکاری اسکول میں پڑھانے والے ٹیچر اور سہیل کے والد اعجاز احمد کٹاریہ نے کہاکہ ’’ فبروری 19کے روز ایک ایف ائی آر کھانداگیری پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ہے‘‘۔وہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ این ائی اے نے اس ضمن میں ایک تحقیقات شروع کی اور اعجاز کے علاوہ کالج انتظامیہ کا بھی یہ کہنا ہے کہ ایجنسی نے اب تک اس سے رابط قائم نہیں کیاہے۔ٹوئین سٹی پولیس کمشنر وائی بی کھورانیا نے اس بات کی توثیق نہیں کی ہے کہ این ائی اے معاملے کی جانچ کررہی ہے۔
ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ’’ ضروری نہیں ہے کہ حکومت کی جانب سے درخواست کے بعد ہائی کورٹ کی ہدایت کے سبب تحقیقات کی شروعات کرے۔ امکان ہے کہ بنیاد پرستی کے خدشات کے سبب این ائی اے اس معاملہ میں فکر مند ہے‘‘۔سہیل کے دوست نے کہاکہ وہ میڈیسن کی تعلیم سے خوش نہیں تھا۔ سہیل کے ایک دوست نے کہاکہ ’’وہ ایم بی بی ایس کی تکمیل کے بعد انسانیت کے کاموں میں جٹ جانے کی تیاری کررہاتھا۔
اس کی دلچسپی اُردو شاعری میں تھی‘‘۔ اعجاز نہیں نے کہاکہ’’ اس کی تحریر سے پتہ چلتا ہے وہ خوش نہیں تھا‘‘۔ذرائع کا کہنا ہے کہ’’ وہ فلاسفی‘ اناٹومی اور بائیوکیمسٹری کے سال اول میں پرچوں میں ناکام ہوگیاتھا مگر پہلے دوسمسٹر امتحانات میں مذکورہ پرچوں میں پاس ہوگیا اور سال دوم کے لئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ شامل ہوا‘‘۔
اعجاز نے کہاکہ’’ میرا بیٹا ادھار کارڈ‘ دو اے ٹی ایم کارڈ اور کچھ کپڑوں کیساتھ غائب ہوا ہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ سہیل نے یہ بات انہیں کبھی نہیں بتائی کہ وہ میڈیسن کی تعلیم سے خوش نہیں ہے۔