ای وی مشین میں چھیڑ چھاڑ کا واقعہ کوئی نیا نہیں ہے۔ ویڈیو

الیکشن میں وی ایم مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جانکاری کوئی نئی بات نہیں ہے۔ سابق میں بھی کئی ایسی کئی اطلاعا ت موصول ہوئی ہیں جس میں ای وی مشین کا ایک بٹن دبانے پر دوسرے بٹن پر روشنی چمکنے کی بات سامنے ائی ہے ۔

پچھلے پانچ سالوں میں جب سے بی جے پی مرکز میں برسراقتدار ائی ہے تب سے جس ریاست میں بھی الیکشن ہوئے ہیں وہاں پر اس طرح کی خبریں منظر عام پر ائی ہیں کہ اگر کوئی کانگریس کے نشان پر بٹن دباتا ہے تو یہ لائٹ بی جے پی کے نشان پر چمکتی ہے۔

کئی مرتبہ اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ کسی بھی نشان پر بٹن دبائیں تو لائٹ بی جے پی پر چمکتی ہے۔

سال2014کے لوک سبھا الیکشن میں بھاری اکثریت سے بی جے پی کی جیت کے بعد ملک میں جس ریاست میں بھی اسمبلی الیکشن ہوئے وہاں پر بی جے پی نے بھاری اکثریت سے جیت حاصل کی تھی ۔

عام آدمی پارٹی کے علاوہ ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں بالخصوص کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکسٹ) نے ای وی ایم مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کا الزام عا ئد کرتے ہوئے متعدد مرتبہ الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔

عام آدمی پارٹی نے تو دہلی اسمبلی میں ای وی ایم مشینوں میں چھاڑ چھڑ کے امکانات پر ایک تمثیلی مظاہرہ بھی پیش کیاتھا ۔سترویں لوک سبھا کے لئے سات مراحل میں رائے دہی کا الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اعلان کیاہے ۔ملک کی بیس ریاستوں میں پہلے مرحلے کی رائے دہی 11اپریل کومنعقد ہوئے ۔

ریاست تلنگانہ میں پارلیمانی اور آندھرا میں اسمبلی وپارلیمانی تمام حلقوں کے لئے رائے دہی ہوئی جبکہ مغربی اترپردیش کی اٹھ سیٹوں میں پہلی مرحلے کی رائے دہی کا انعقاد عمل میں آیا۔

دوسرے مرحلے کی رائے دہی 18اپریل کو مقرر ہے جبکہ سات مراحل میں رائے دہی کے بعد 23مئی کو نتائج کا اعلان کیاجائے گا۔ پہلے مرحلے کی رائے دہی کے بعد ایک ویڈیو تیزی کے ساتھ وائیرل ہورہا ہے جس میں اس بات کا دعوی کیاگیا ہے کہ انتخابات میں استعمال کی جانے والے الکٹرانک ووٹنگ مشین میں اگر کانگریس یا کسی اور سیاسی جماعت کے نشان پر بٹن دباتے ہیں تو لائٹ بی جے پی کے نشان پر چمک رہی ہے۔

ویڈیو یہ دعوی کرنے والا شخص میڈیا کے سامنے واضح طور پر کہہ رہا ہے کہ اس نے یہ خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اور جب اس نے کانگریس کے نشان پر ہاتھ پر بٹن دبایاتو اس بی جے پی کے نشان پر لائٹ چمکی۔

 

ویڈیو ضرور دیکھیں۔