ای احمد کا انتقال ،لوک سبھا کا خراج عقیدت

نئی دہلی، یکم فروری(سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا نے آج ممبر پارلیمنٹ ای احمد کی وفات پر گہرے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے انہیں دلی خراج عقیدت پیش کی۔ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے ای احمد کی وفات کی اطلاع دی اور اپنا تعزیتی پیغام پڑھا۔ اس کے بعد ایوان نے دو منٹ خاموشی اختیار کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔محترمہ مہاجن نے کہا کہ مسٹر احمد کل صدر کے خطاب کے دوران بے ہوش ہوگئے تھے اور انہیں فوراً رام منوہر لوہیا اسپتال پہنچایا گیا تھا جہاں ان کی موت ہوگئی۔انہوں نے کہاکہ وہ ایوان کے جذبات کو سمجھتی ہیں اور وہ مسٹر احمد کے احترام میں ایوان کی کارروائی آج ملتوی کردیتیں لیکن بجٹ ایک آئینی ذمہ داری ہے اور اسے پیش کرنے کی تاریخ پہلے سے طے ہے اس لئے اسے پیش کیا جائے گا اور ان کے احترام میں ایوان کی کارروائی کل ملتوی رہے گی۔ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ مسٹر احمد کل صدر کے خطبہ کے دوران علیل تھے لیکن اس کے باوجود وہ اپنی ڈیوٹی پر تھے ۔ مسٹر احمد کیرل کے اہم رہنما تھے اور تقریباً ساڑھے چار دہائیوں تک وہ عوامی زندگی سے وابستہ رہے۔ اسکے مد نظر ان کے احترام میں آج کی کارروائی ملتوی کرکے بجٹ کل پیش کیا جانا چاہئے تھا لیکن اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کا نام بجٹ پیش کرنے کے لئے پکارا۔ اس دوران اپوزیشن اراکین نے شو ر شرابہ کیا لیکن بعد میں پرسکون ہوگئے ۔

سینئر رکن پارلیمنٹ ای احمد کے انتقال پر سوگ سے گریز
مرکزی بجٹ پیش کرنے پر چیف منسٹر کیرالا کی تنقید
تھرواننتاپورم ۔ یکم فروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر کیرالا پینارائی وجین نے آج سابق مرکزی وزیر ای احمد کے انتقال کے اندرون چند گھنٹے بجٹ پیش کرنے پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ یہ ایک غیر مناسب، افسوسناک اور متوفی قائد کے ساتھ عدم احترام کا مظہر ہے۔ ایک صحافتی بیان میں چیف منسٹر نے کہاکہ یہ وہی پارلیمنٹ کی عمارت ہے جہاں پر ایک سینئر رکن بیٹھے بیٹھے اچانک بے ہوش ہوگئے تھے اور ان کی موت کے اندرون چند گھنٹے اسی عمارت میں بجٹ کی پیشکشی یکسر غیر مناسب اور افسوسناک ہے۔ جبکہ حکومت نے سوگوار ماحول میں بجٹ پیش کرکے ایوان کے ارکان کے جذبات مجروح کئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مرکز کا یہ اقدام، متوفی کے یادگاروں کا عدم احترام اور قوم کے جمہوری ادراک کی توہین کے مترادف ہے۔ جبکہ سینئر لیڈر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بجائے حکومت نے بجٹ پیش کرکے فاش غلطی کی ہے۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ جناب ای احمد پارلیمنٹ کی طویل عرصہ تک خدمات انجام دینے والوں میں شامل تھے، چیف منسٹر نے کہاکہ انڈین یونین مسلم لیگ کے قائد نے تمام ارکان کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم کئے تھے اور قوم بشمول اقوام متحدہ کے مفادات کو مقدم رھتے ہیں۔ قبل ازیں فیس بُک پوسٹ پر وجین نے کہاکہ ای احمد کے انتقال سے نہ صرف ان کی پارٹی بلکہ ان کے خاندان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور سوگوار خاندان کے غم میں وہ برابر کے شریک ہیں۔

چیف منسٹر کیرالا نے مملکتی وزیر خارجہ کی حیثیت سے مرحوم کی خدمات کی ستائش کی اور کہاکہ بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کیا تھا۔ واضح رہے کہ 78 سالہ احمد کا آج صبح دہلی کے ایک ہاسپٹل میں انتقال ہوگیا۔ دریں اثناء ریاستی گورنر پی ستاشیوم، صدر پردیش کانگریس وی ایم سدھیرن، سابق وزیر اور مسلم لیگ لیڈر پی کے کنہالی کٹی اور جنرل سکریٹری مسلم لیگ کے پی اے مجید نے بھی جناب ای احمد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مرکزی بجٹ کو متنازع ترین قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا ہے کہ سینئر سیاسی لیڈرو سابق مرکزی وزیر ای احمد کے انتقال کے بعد بجٹ مزید متنازع ہوگیا ہے ۔ممتا بنرجی نے سابق مرکزی وزیر ای احمد کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ای احمد کے انتقال کے بعدیہ بجٹ متنازع ہوگیا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ پچاس سال قبل ممبراسمبلی منتخب ہوئے اور اس وقت سے لے کر اب تک وہ ملک اور کیرالہ کی خدمت کررہے ہیں ۔خیال رہے کہ ترنمول کا نگر یس کے ممبران پارلیمنٹ بجٹ کے پہلے دودن کا بائیکاٹ کررہی ہے ۔