ایک لاکھ 20 ہزار پناہ گزینوں کو آباد کرنے کا فیصلہ

یوروپی یونین وزرائے داخلہ کا ہنگامی اجلاس ،بیشتر ممالک کی شدید مخالفت

بروسیلز ۔ 22 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) یوروپی یونین کے وزرائے داخلہ نے آج 120,000 پناہ گزینوں کو اپنے بلاک میں بسانے کے منصوبہ کو اکثریتی رائے کے ساتھ منظوری دیدی  ہے ، تاہم مرکزی اور مشرقی یوروپی ممالک نے اس کی شدت سے مخالفت کی۔ یوروپی یونین کے لکژمبرگ صدارت نے بروسیلز میں منعقدہ ہنگامی اجلاس کے بعد ٹوئیٹر پر یہ بات بتائی۔ چیک وزیر داخلہ ملن چوانک نے علحدہ ٹوئیٹ کیا کہ ’’ہم سلواکیہ ، رومانیہ، ہنگری نے شدید مخالفت کی ہے اور فن لینڈ رائے دہی سے غیر حاضر رہا۔ قرارداد کو قبول کرلیا گیا ہے‘‘۔ ہنگری کی زیر قیادت چار ممالک یوروپین کمیشن منصوبہ کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں اور ان کا یہ موقف ہے کہ بروسیلز کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ ہزاروں افراد کو جو یوروپ میں پناہ کے خواہاں ہیں، انہیں قبول کرے۔ ان کا یہ موقف ہے کہ ایسا کرنے سے قومی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوگا۔ یوروپی یونین کے ایک سفارتکار نے کہا کہ اس فیصلہ کو نام نہاد اہلیتی اکثریت کے ذریعہ تسلیم کیا گیا ہے۔ اس کا صاف مطلب یہ ہیکہ کمیشن تمام 28 رکن مملکتوں کی متفقہ طور پر تائید حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے ۔

یہ ہنگامی اجلاس ایسے وقت منعقد ہوا جبکہ یوروپی یونین کا ہنگامی چوٹی اجلاس چہارشنبہ کو منعقد ہونے والا جس میں عالمی جنگ دوم کے بعد نقل مقام کے بدترین بحران کے بارے میں غور و خوض کیا جائے گا۔ وزرائے داخلہ کے اس اجلاس میں وہی کچھ ہوا جو گزشتہ ہفتہ دیکھا گیا تھا۔ فرانس اور جرمنی کے منصوبہ کو رائے دہی کیلئے پیش کیا گیا اور رکن ممالک کے مابین رسہ کشی کا ماحول تھا ۔ گزشتہ ہفتہ کے اجلاس میں 40,000 پناہ گزینوں کو آباد کرنے کے منصوبہ کی توثیق کی گئی تھی۔ سفارتکار نے کہا کہ ایک لاکھ 20 ہزار کے منجملہ تقریباً 66 ہزار نقل مقام کرنے والوں کو جنہیں پناہ دی جارہی ہے، یونان اور اٹلی کے علاوہ ہنگری میں آباد کیا جائے گا۔ مشرق وسطی اور افریقہ میں جاری بحران اور جنگ کی وجہ سے نقل مقام کرنے والوں کا سیلاب یوروپی ممالک میں امڈ پڑا ہے۔ یوروپی یونین کے ذرائع نے بتایا کہ یونان اور اٹلی میں زیادہ پناہ گزینوں کو جگہ دی جائے گی اور آسٹریا و کروشیا بھی اس معاملہ میں تعاون کریں گے۔