دس میں سات امریکی مسلمان نومبر میں منعقدہ ہونے والے امریکی صدراتی انتخابات میں اپنے ووٹ ڈیموکرٹیک امیدوار ہلاری کلنٹن کے حق میں استعمال کریں گے جبکہ چار فیصد مسلم رائے دہندوں کی پسند امریکہ میں مسلمانوں کے داخل پر امتناع عائد کرنے کا متنازع بیان دینے والے ریپلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ ہیں۔
ایک ماہ سے بھی کم وقت نومبر کے اٹھ جنرل انتخابات کے لئے باقی ہے جس کا چند علاقوں میں کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشن ( سی اے ائی آر)نے دھشت گردی اور نیشنل سکیورٹی کے مجوزہ امتناع کی بنیاد پر سروے کیا۔سی اے ائی آر جو ملک میں انسانی حقوق او روکالت کی بڑی تنظیم نے جمعرات کے روز اپنے قومی سطح پر انجام دئے گئے سروے کی رپورٹ جاری کی جس میں72فیصد رائے دہندے 68سالہ ہلاری کلنٹن کی حق میں اپنے ووٹ کے استعمال کا اشارہ دیا۔2016کی مردی شماری کے مطابق 3.3ملین امریکی مسلم ہیں جو امریکہ کی آبادی کا ایک فیصد ہے جس میں سے 86فیصد رجسٹرڈ مسلم ووٹرس ہیں جو جاریہ سال کے صدراتی انتخابات میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے ۔جبکہ 12فیصد مسلم رائے دہندوں نے اس سلسلے میں اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے
ٹیلی فون کے ذریعہ کئے گئے اس آزاد سروے میں اٹھ سو سے زائد رائے دہندوں سے بات کی گئی جس میں صرف چار فیصد مسلم ووٹرس نے 70سالہ ٹیلی ویثرن ریالٹی اسٹار کے حق میں اپنی رائے پیش کی۔ٹرمپ کے تائید میں کمی کا سبب ان کی مخالف مسلم بیان بازیاں اور دھشت گردی کے متعلق ان کے نظریہ مانا جارہا ہے جبکہ ٹرمپ راست مسلم کمیونٹی پرحملے کرتے ہوئے امریکہ میں مسلمانو ں کے داخل کو ممنوع قراردینے کی بھی کرتے ہیں۔
رائے دہندوں نے سروے کے دوران بتایا کہ انتخابی مہم میں امیدواروں مختلف موضوعات پر مباحثہ کیا جس میں چھ بڑے مسائل امریکی مسلمانوں کے سماجی حقوق‘ تعلیم اور ملازمتوں ‘ معیشت‘غنڈہ گرد ی او رہراسانی‘امریکہ میں مسلمانوں کے داخلہ پر مجوزہ امتناع‘ دھشت گردی او رقومی سالمیت ہیں۔
سروے کے دوران دونوں سیاسی جماعتوں میں سب سے زیادہ مسلم دوست کون کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں61فیصد ڈیموکرٹیک پارٹی کو مسلم دوست قراردیا جبکہ صرف سات فیصد مسلم رائے دہندوں نے ریپبلک پارٹی کومسلم دوست بتایاجبکہ 62فیصد لوگوں کو ریپبلک پارٹی کو مسلمانو ں کے تئیں غیردوستانہ قراردیا جبکہ صرف دو فیصد ووٹرس نے ڈیموکرٹیک کو مسلمانوں کو غیردوست بتایا۔2012کے مقابلہ پچھلے چارسالوں میں ڈیموکرٹیم پارٹی سے مسلمانو ں کی رغبت میں اضافہ ہوا ہے ۔
مسلم مسافرین کے امریکہ میں داخلہ کو غلط فیصلہ قراردئے جانے کی صرف تین فیصد امریکی مسلمانو ں نے حمایت کی جبکہ دوسرے 85فیصد نے اپنے ردعمل میں ظاہر کیا کہ امریکہ میں پچھلے سالوں میں اسلام فوبیا اور مخالف مسلم ذہنیت میں تیزی کیساتھ اضافہ ہوا جبکہ تیس فیصد مسلمانوں نے پچھلے سالوں میں ان کے ساتھ برتے گئے امتیازی سلوک کا بھی حوالہ دیا۔