راجناتھ سنگھ نے کہاکہ اے ایف ایس پی اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے کانگریس نے مصلح دستوں کو کمزور بنانے کاکام کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تریپور ہ‘ اروناچل پردیش اور میگھالیہ کے کچھ حصوں سے پہلے ہی اے ایف ایس پی اے ہٹالیاگیا ہے ۔
نئی دہلی۔ مصلح دستوں (خصوصی اختیارات) ایکٹ کاجائزہ لینے کے وعدہ پر کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یونین منسٹر راجناتھ سنگھ نے جمعرات کے روز کہاکہ ایک مرتبہ حالات معمول پر اجائیں تو وادی سے بھی اے ایف ایس پی اے ہٹالیاجائے گا۔
اپنے کابینی رفیق مہیش شرما جو گوتم بدھا نگر سے بی جے پی کے امیدوار ہیں کی حمایت میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ کانگریس چاہتی تھی کہ اے ایف ایس پی اے میں چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے مصلح دستوں کو کمزور بنایاجائے۔
انہو ں نے کہاکہ حکومت نے تریپورہ اور میگھالیہ واروناچل پردیش کے کچھ حصوں سے اے ایس ایف پی اے کو پہلے ہی ہٹالیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’کشمیر میں بھی حالات معمول پر اجائیں تووہاں سے بھی ہٹالیں گے‘‘۔انہوں نے کہاکہ’’ اے ایف ایس پی اے کے ذریعہ متاثرہ علاقوں میں شدت پسندانہ اور دہشت گردانہ سرگرمیوں پر قابو پانے کے لئے ہم اپنے سپاہیوں کے ہاتھ مضبوط کرتے ہیں۔
مگر کانگریس کے لوگ ہمارے سپاہیو ں اور حفاظتی دستوں کو کمزور بنانے کاکام کررہی ہے۔ ہم ایسا ہر گز ہونے نہیں دیں گے‘‘۔ کانگریس کے انتخابی منشور میں سیڈیشن قانون پر نظر ثانی کے متعلق انہوں نے کہاکہ’’ ہندوستان کو جو بھی تکڑے کرنے کی کوشش کرے گا اس کو ایک موثر جواب دیاجارہا ہے۔
جو ملک سے غداری کرے گا وہ جیل میں ہوگا۔ میں حیرت میں ہوں یہ کانگریس ایسے غداروں کے لئے بات کررہی ہے۔ یہ مخالف ملک لوگوں کی پشت پناہی ہے‘‘۔
سنگھ کا یہ تبصرے ایک ایسے وقت میں آیا جب ایک روز قبل انڈین ایکسپریس سے انٹرویو میں انہو ں نے کہاتھا کہ ’’ یہ الجھن اب ختم ہوجائے گی۔ ہم اس کو مکمل طورپر ختم کرنے کی راہ میں ہیں۔ کب تک اپنی سیاسی مفاد کے لئے کچھ لیڈرس عوام کے مستقبل سے کھلواڑ کرتے رہیں گے۔
ہم کشمیر کی ترقی چاہتے ہیں۔ کشمیری عوام ملک کی پہچان ہے۔ ان کے اندر مہارت ہے‘‘۔