ایچ سی یو میں طلبہ کے ساتھ ظلم و زیادتی : سشیل کمار شنڈے

کانگریس ایم پیز کی آج صدر جمہوریہ ہند سے شکایت کرنے سابق مرکزی وزیر داخلہ کا اعلان
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : سابق مرکزی وزیر داخلہ مسٹر سشیل کمار شنڈے نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس کی طلبہ کے ساتھ ظلم و زیادتی کے خلاف 29 مارچ کو کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ صدر جمہوریہ سے ملاقات کرتے ہوئے شکایت کریں گے ۔ واضح رہے کہ سشیل کمار شنڈے متحدہ آندھرا پردیش کے گورنر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ آج کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راجیو ساتو ، صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی ، ورکنگ پریسیڈنٹ مسٹر ملوبٹی وکرامارک ، کرناٹک یوتھ کانگریس کے صدر مسٹر رضوان احمد کے علاوہ دیگر کے ساتھ چیرلہ پلی جیل پہونچکر محروس حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے طلبہ سے ملاقات کی بعد ازاں روہت ویمولا کی والدہ اور ایم آر پی ایس کے صدر کرشنا مادیگا ، کانگریس کی رکن اسمبلی ڈاکٹر گیتا ریڈی کے علاوہ کانگریس کے دوسرے قائدین سے ملاقات کی ۔ یونیورسٹی کے حالت اور مخالف دلت سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت مرکزی حکومت یونیورسٹیز میں مداخلت کررہی ہے ۔ تعلیمی ماحول کو ٹکراؤ کے ماحول میں تبدیل کررہی ہے ۔ آر ایس ایس کے نظریات سے اتفاق نہ کرنے والے طلبہ بالخصوص دلت طلبہ کو ہراساں و پریشان کیا جارہا ہے ۔ انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والے طلبہ پر یونیورسٹی غیر قانونی کارروائی کررہی ہے اور پولیس طاقت کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ طلبہ کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ کانگریس ارکان پارلیمنٹ کا ایک وفد 29 مارچ کو راشٹر پتی بھون پہونچکر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کر کے یونیورسٹی کے حالت سے واقف کراتے ہوئے وائس چانسلر ایچ سی یو اپا راؤ کو فوری عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت مخالف دلت کام کررہی ہے اور بیجا مداخلت کے ذریعہ یونیورسٹیز کے تعلیمی نظام کو بگاڑ رہی ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے اور طلبہ کے احتجاجی مہم کی مکمل تائید و حمایت کرتی ہے ۔ انہوں نے اپا راؤ کو وائس چانسلر کے عہدے سے برطرف کرنے تک طلبہ کو اپنا احتجاج جاری رکھنے کا مشورہ دیا ۔ سشیل کمار شنڈے نے سائبر آباد پولیس کی جانب سے ایچ سی یو کے طلبہ اور پروفیسرس پر حملہ کرنے ان پر مقدمات درج کرتے ہوئے جیل بھیجنے اور زبردستی اقبالیہ بیان پر دستخط کرانے کے واقعات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مقامی پولیس نے طلبہ پر حملہ کرتے ہوئے انہیں جسمانی اذیتیں دی ہیں ۔ انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والے دلت طلبہ کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے ۔ مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل یونیورسٹی کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے اس کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے ۔ یونیورسٹی میں اے بی وی پی طلبہ کو غنڈہ گردی کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی اور آر ایس ایس کے نظریات کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ اس کی مخالفت کرنے والے طلبہ پر ظلم و ستم ڈھایا جارہا ہے ۔۔