ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر یقینی ‘ حکومت کے اختیار میں جو ہے وہ سب کچھ کررہی ہے۔ موہن بھگوات۔

مذکورہ اجلا س میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ایک تجویز کو منظوری دی گئی جس میں سادھو سنتوں نے مرکز میں نریندر مودی حکومت کو ایک اور موقع فراہم کرنے کی عوام سے اپیل کی ہے۔

آلہ اباد۔راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) چیف موہن بھگوات نے جمعہ کے روز کہاکہ ایک عالیشان رام مندر کی ایودھیامیں تعمیرشروع ہوگی مگر تعمیری سرگرمی شروع کرنے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا‘ جسکی وجہہ سے شہہ نشین کے قریب میں وشواہند وپریشد کے دھرم سنسد کید وسرے دن ان کی تقریر کے بعد سادھوں کے ایک گروپ نے احتجاج شروع کردیا ۔

مذکورہ اجلا س میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ایک تجویز کو منظوری دی گئی جس میں سادھو سنتوں نے مرکز میں نریندر مودی حکومت کو ایک اور موقع فراہم کرنے کی عوام سے اپیل کی ہے۔

سنسد میں سادھوں سنتوں کی کثیرتعداد اکٹھا ہونے سے قبل بھگوات نے کہاکہ ’’ اگر کچھ چیز( رام مندر سے متعلق) اگلے چار سے چھ ماہ میں پیش نہیںآتی ہے ‘ تو ہمیں دل چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگلے ایک سال میں سیاسی رحجان سے بالاتر ہوکر رام مندر یقیناًایودھیا ائے گی‘‘۔

ایودھیا میں مندر کی تعمیرکی تجویز کوتسلیم کرتے ہوئے بھگوات نے کہاکہ ’’ مذکورہ سنگھ پریوار ایودھیا میں مندر کی تعمیر کے لئے پیش کردہ تجویز کی بھر پور حمایت کرتا ہے‘‘۔

آر ایس ایس سربراہ نے کہاکہ ’’ اس حکومت ( مرکزی) نے تمام کوششیں کی ہیں( مندر کے لئے)۔پڑوسی ممالک میں پریشانیوں کا سامنا کررہے ہندوؤں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کا قانون بھی آگیاہے۔ یہ حکومت صحیح سمت کام کررہی ہے‘‘۔

رام مندر کے متعلق آر ایس ایس اور اس کی ملحقہ تنظیموں پر ووٹرس کو لبھانے کیلئے رام مندر کی بات کرنے کے خیال کو درکنار کرنے کے لئے بھگوات نے پوچھا کہ’’ہم نہیں تو کون مندر کی تعمیر کرے گا؟ہم تعمیر کریں گے مگر رائے دہندوں کو لبھانے کے لئے نہیں‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ جب عدالت نے کہاکہ دیا کہ رام مندر اس کی ترجیحات میں نہیں ہے تو پھر حکومت اس کے متعلق غور وفکر کرنا چاہئے‘‘۔

جونا اکھاڑہ کے سوامی اودیشور آنند مہاندلیشوار نے بھی ہندوسماج کو بھروسہ دلایا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر یقینی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ’’ کئی سالوں سے ہم مندر کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ۔ یقیناًایودھیامیں اس کی تعمیر ہوکر رہے گا‘‘۔

وی ایچ پی زونل آرگنائزیشن سکریٹری امبریش سنگھ نے الزام عائد کیا کہ سادھو کے لباس میں غیر سماجی عناصر کاایک گروپ اچانک دھرم سنسد میں خلل پیدا کرنے کے لئے نعرے بازی کرنے لگا۔ انہوں نے کہاکہ وی ایچ پی کارکنوں نے فوری کاروائی کرتے ہوئے حالات کو قابو میں کرلیا۔

انہوں نے کہاکہ ’’ غیرسماجی عناصر اس مسلئے سے جوڑے لوگوں کواکسانے کے لئے نعرے لگارہے تھے‘ مگر تمام حالات قابو میں کرلئے گئے۔

تمام سادھوں نے بی جے پی کو مجوزہ لوک سبھا میں ایک او رموقع فراہم کرنے اور مندر کی اسی مقام پر تعمیر کے لئے متحد ہیں۔

ہم اس طرح کے غیر سماجی عناصر کو اپنے ایجنڈہ سے باہر رکھنے کا عزم رکھتے ہیں‘‘۔

وی ایچ پی کے کچھ کارکنوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھرم سنسد کے شہہ نشین کے قریب میں منعقد احتجاج کانگریس کی کارستانی تھی جس میں وہ لوگ شامل ہیں جو 21فبروری کو ایودھیا کوچ کرنے کااعلان کرہے ہیں