نئی دہلی: سپریم کورٹ میں زیر سماعت ایودھیا مسئلہ پر ایک بار پھر عدالت کے فیصلہ سے پہلے آر ایس ایس نے متنازع بیان دیاہے ۔آر ایس ایس نے کہا کہ ایو دھیا میں رام مندر کی تعمیر طے ہے۔
وہاں دوسری عمارت تعمیرنہیں ہوگی۔شری شری روی شنکر کے شام والے بیان کے بعد اب آر ایس ایس نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔
اسی دوران جسٹس اعجاز صدیقی نے کہا کہ کوئی کچھ بھی بیان دے اس سے سپریم کورٹ کی کارروائی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔کیوں کہ سپریم کورٹ کے جج بہت ایماندار اور انصاف پسند ہوتے ہیں ۔
اس قبل بھیا جی نے ناگپور میں آر ایس ایس کی انڈیا نمائندہ کانفرنس میں کہا کہ رام مندر کی تعمیر طے ہے۔
وہاں کوئی دوسری چیز تعمیر نہیں ہو سکتی۔لیکن ہمیں کارروائی کے ساتھ جاناپڑیگا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ہی رام مندر کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے تنازع پر عدالت کے باہر صلح آسان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ رام مندر کی تعمی رپر اتفاق رائے قائم کرنا آسان نہیں ہے لیکن جو کوشش کر رہے ہیں ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔
اس سے قبل شری شری روی شنکر نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسلمانوں کو ایودھیا میں رام مندر کے لئے جگہ دینی چاہئے ورنہ ہندوستان شام بن جائیگا۔