کلکتہ۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کیلا ش وجئے ورگیہ نے کہاکہ ان کی پارٹی ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر پر کسی بھی طرح کاارڈیننس لانے کی نہیں سوچ رہی ہے۔
تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ ایودھیا میں متنازع زمین پر رام مندر کی تعمیر صرف بی جے پی کرواسکتی ہے اور کسی میں اتنی ہمت نہیں ہے۔
اس سے پہلے وی ایچ پی کے علاوہ راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) او رشیو سینا بھی مرکز سے ایسا مطالبہ کرچکے ہیں‘ لیکن بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کا کہناہے کہ حکومت رام مندر پر فی الحال کوئی آرڈیننس نہیں لانے جارہی ہے۔
ایودھیا کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرغور ہے ۔ کورٹ نے اس معاملے پریکم مارچ2019تک سماعت ملتوی کردی ہے۔
بی جے پی جنرل سکریٹری نے کہاکہ اس وقت آرڈیننس لانے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا کیونکہ اگر پارٹی نے ایسا کیاتو اچھاکم اور بر ا زیادہ ثابت ہوگا۔ کیونکہ اس موضوع کو اپوزیشن زور شور سے اٹھائے گا۔
اگلے سال مارچ اپریل میں انتخابات ہونے ہیں‘ اگر بی جے پی حکومت اس سے پہلے مندر پر آرڈیننس لاتی ہے تو کانگریس اور باقی جماعتیں اسے سیاسی فائدے کے طور پر دیکھیں گی ۔
مندر تعمیرپر اقلیتوں کو بھڑکاجاسکتا ہے۔ ووٹوں کی پولرائزیشن بھی ہوسکتی ہے۔