مارچ8کے روز معزز عدالت نے متنازعہ ایودھیا معاملے کو ثالثی کے لئے پیش کرتے ہوئے ایک پیانل کی تشکیل عمل میں لائی تھی جس کی نگرانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس فاقیر محمد ابراہیم خلیف اللہ کررہے ہیں
نئی دہلی۔ ایودھیا میں بابری مسجد‘ رام جنم بھومی تنازعہ کے حل کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے ثالث مقرر کئے جانے کے دو ماہ بعدجمعہ کے روز سپریم کورٹ میں معاملہ کی سنوائی عمل میں ائی۔
سپریم کورٹ نے تین ججوں کی میڈیشن کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی نگرانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس فاقیر محمد ابراہیم خلیف اللہ نے کی جنھوں نے پی ٹی ائی کی خبر کے مطابق مہر بند لفافہ میں 6مئی کے روز عبوری رپورٹ عدالت میں پیش کردی ہے۔
مذکورہ معاملہ کی سنوائی دستور بنچ جس میں چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے ائی) رنجن گوگوئی اور جسٹس ایس اے بابڈے‘ ڈاکٹر ڈی وائی چندرچوڑ‘ اشوک بھوشن اور عبدالناظیر کرریں گے۔
مارچ8کے روز معزز عدالت نے متنازعہ ایودھیا معاملے کو ثالثی کے لئے پیش کرتے ہوئے ایک پیانل کی تشکیل عمل میں لائی تھی جس کی نگرانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس فاقیر محمد ابراہیم خلیف اللہ کررہے ہیں اور دھرم گرو شری شری روی شنکر بھی اس میں شامل تھے
اور عدالت نے اندرون اٹھ ہفتے اس عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا استفسار کیاتھا۔
ہندو تنظیمیں سوائے نرموہی اکھاڑے اور حکومت اترپردیش نے عدالت کی جانب سے پیش کی گئی میڈیشن کی تجویز کی مخالفت کی تھی جبکہ مسلم فریقین نے تجویز کی حمایت کی ہے