ایوانکا کی تقریب میں ’’ برانڈ حیدرآباد‘‘ کے طور پر پہچانے جانے والے چندرابابو نائیڈو کو مدعو نہیں کیاگیا۔

حیدرآباد۔ چندرا بابو نائیڈو جس نے بیرونی کمپنیوں جیسے ایپل اور مائیکروسافٹ کے حیدرآباد میں کیمپس قائم کرنے کی راہیں ہموارکی تھی کو گلوبال انٹر پرینرسمیٹ میں مدعو نہیں کیاگیا۔آندھرا پردیش کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو جنھوں نے حیدرآباد کو ہندوستان کے ائی ٹی ہب میں تبدیل کیاتھا انہیں حیدرآباد میں ہی منعقد ہونے والے سہ روز گلوبال انٹرپرینر شب پروگرام کی دعوت نہیں دی گئی۔

ان کی بہو ہندوستانی صنعت کارخواتین میں شامل تھی‘ مگر حیدرآباد کو ائی ٹی ہب میں تبدیل کرنے کے لئے عالیشان عمارتوں کی تعمیر کروانے والے چندرا بابو نائیڈو کو ایوانکا کی نظروں سے دور رکھا گیا۔ پیر کے روز فلک نما پیالس میں منعقدہ تقاریب کے دوران بھی وزیراعظم نریندر مودی اور ایوانکا ٹرمپ کی تقاریر میں اس بات کا تذکرہ کیاگیا ہے کہ حیدرآباد کو بین الاقوامی شہرت یافتہ بنانے میں مسٹر بابو نے اہم رول ادا کیاہے۔

خبرہے کہ آندھرا پردیش مذکورہ سمیت کو اپنی زیر تعمیر نئی درالحکومت امرواتی یا پھر اپنے ساحلی شہر وشاکھاپٹنم میں منعقدہ کرنے کی کوششیں کررہاتھا مگر کامیابی حیدرآباد کو حاصل ہوئی۔پانچ سو ہندوستانی صنعت کار مندوبین میں مہمانِ خصوصی کے طور پر مسٹر نائیڈو کی بہو نارا برہمنی نے شرکت کی ۔ ان کے علاوہ ان کی ساس جو ڈائیری پراڈکٹ کمپنی ہرٹیج کی مالک ہیں اور شوہر نارا لوکیش جو آندھرا کابینہ کے وزیر ہیں نے بھی شرکت کی تھی۔نارا برہمنی کا کہنا ہے کہ’’ مجھے فخر محسوس ہورہا ہے کہ میں آندھرا پردیش کی نمائندگی کررہی ہوں۔

میں کافی جذباتی ہوگئی ہوں‘ میرے گھر سے تبدیلی کی شروعات ہوئے ہیں۔ ہمارے گھر میں عورت صنعت کاری کا کام انجام دیتی ہے۔ اہم اور ضروری فیصلوں کے لئے تجاویز او رمشاورت میں عورتو ں کوشامل کیاجاتا ہے‘‘۔ مذکورہ سمیت جس کی سرخیوں میں ایونکا ٹرمپ تھی کی شروعات امریکی صدر بارک اوباما نے کی تھی اس میں ایک سو سے زائد ممالک کے صنعت کاروں نے شرکت کی ہے۔