نئی دہلی، 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) گذشتہ دنوں لوک سبھا میں اپوزیشن کے عدم اعتماد کی تحریک کے دوران حکومت کے حق میں ووٹنگ کرنے والی اناڈی ایم کے نے نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے ) کے بہانے ریاستوں کے حقوق میں مداخلت کرنے کا آج مرکز پر الزام لگایا ۔انا ڈی ایم کے کے ایم تھمبو دورائی نے وقفہ صفر کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ مختلف مسابقتی امتحانات کے لئے شروع کی جارہی کمپیوٹرپر مبنی این ٹی اے ریاستوں کے اختیارات میں مداخلت ہے ۔ ان کے اس الزام کی مختلف اپوزیشن جماعتوں کے تائید کی۔مسٹر تھمبی دورائی نے کہا کہ بنیادی طورپر تعلیم ریاست کا موضوع ہے لیکن اب این ٹی اے کے ذریعہ سے مرکزی حکومت کی مداخلت شروع ہوچکی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ حکومت سے جاننا چاہتے ہیں کہ کیا واقعی این ٹی اے سے ہی امتحان کرانا ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر این ٹی اے کے تحت مسابقتی امتحانات منعقد کئے جاتے ہیں تو طلبہ نصاب کی پڑھائی کرنے کے بجائے داخلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں سال بھر لگے رہے گے اور اس طرح تعلیم کا معیار گرے گا اور کوچنگ سینٹروں کا سیلاب آجائے گا۔انسانی وسائل کے فروغ کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے اس کے جواب میں کہا کہ یہ کہنا کہ اس سے بچے نصاب کی پڑھائی نہیں کریں گے غلط ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہرسال ڈھائی کروڑ طلبہ بارہویں کا امتحان پاس کرتے ہیں لیکن ان میں سے صرف چوبیس لاکھ ہی این ٹی اے امتحانات میں شامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاستی حکومتیں پہلے کی طرح اپنے امتحانات منعقد کرتی رہیں گی ۔مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ این ٹی اے امتحانات کو آن لائن امتحان کہا جانا درست نہیں ہوگا یہ صرف کمپیوٹر پر مبنی امتحان ہوگا جس میں پنسل کے بجائے ماوس کا استعمال کیا جائے گا۔