این سی ای آر ٹی نصاب کونصف تک گھٹادینے کافیصلہ

اسکولی نصاب ، بی اے ، بی کام سے زیادہ ۔ ناکام طلبہ کو روک لینے کی تجویز: جاؤڈیکر
نئی دہلی ۔ /24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیر فروغ انسانی وسائل پرکاش جاؤڈیکر نے کہا ہے کہ اسکولی طلبہ کو راحت دلانے کی غرض سے این سی آر ٹی 2019 ء کے تعلیمی سال سے اپنے نصاب کو نصف کی حد تک گھٹادے گی ۔ پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ اسکولی نصاب بی اے، بی کام کورسیس سے بھی زیادہ ہے اور اس کو نصف تک گھٹانے کی ضرورت ہے تاکہ طلبہ کو اپنی ہمہ گیر ترقی و فروغ کے لئے دیگر سرگرمیوں کیلئے بھی کچھ وقت حاصل ہوسکے ۔ پرکاش جاؤڈیکر نے راجیہ سبھا ٹی وی سے کہا کہ ’’ظاہری ہنر و صلاحیتوں کے فروغ کے مرحلے میں طلبا کو مکمل آزادی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ این سی آر ٹی سے میں کہہ چکا ہوں کہ 2019 ء کے تعلیمی سیشن سے اس نصاب کو آدھا گھٹادیا جائے ۔ اسکولی تعلیم میں حکومت کے زیرغور اصلاحات کی وضاحت کرتے ہوئے پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ امتحانات میں ناقص تعلیمی مظاہرہ کرنے والے طلبہ کو آگے کی جماعت کو جانے سے روکنے کی تجویز بھی زیرغور ہے ۔ اس ضمن میں ایک بل پر پارلیمنٹ میں غور کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ امتحانات کے بغیر کوئی مقصد ، کوئی نشانہ اور کوئی ہدف نہیں رہتا ۔ بہتر نتائج کے لئے مسابقت کا ایک عنصر ہونا چاہئیے ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طالبعلم مارچ میں فیل (ناکام) ہوجاتا ہے تو اس کو مئی میں موقع دیا جانا چاہئیے اور اگر طالبعلم دونوں ہی موقعوں پر فیل ہوجاتا ہے تو پھر اس کو اس جماعت میں روک لینا چاہئیے ۔ جاؤڈیکر نے ٹیچروں کے ناقص اور کمزور معیار پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہی کمزور اور ناقص تدریس کا نتیجہ بن رہا ہے ۔ جاؤڈیکر نے کہا کہ اساتذہ کی بنیادی ذمہ داری اپنے طلبہ کی طاقت اور کمزوری (خوبی و خامی) کا تخمینہ ہوتی ہے جس کے مطابق ان کی بہتر تدریس و نگہداشت کی جاسکتی ہے ۔ پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ 2015 ء میں 20 لاکھ ٹیچرس کو ٹریننگ دینے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن صرف پانچ لاکھ ٹیچرس کو تربیت دی جاسکی ۔