عدالت نے این آر سی کوارڈینٹر پرتیک ہاجیلہ کی رپورٹ پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ’’ معاملے کی سنجیدگی پر غور کرنے سے جو بات ہمارے سامنے ائی ہے کہ کسی بھی قسم کے حالات میں ‘ این آرسی کی حتمی اشاعت کو 31جولائی 2019سے آگے تک نہیں بڑھایاجاسکتا ہے‘‘۔
نئی دہلی۔عدالت عظمیٰ نے ایک روز قبل قومی اندرا ج برائے شہری( این آرسی) کی حتمی اشاعت کو جولائی 31سے آگے توسیع دینے کی بات کو مکمل طور سے مسترد کردیا اور کہاکہ پارلیمنٹ الیکشن کے نام پر اس کو زیر التوا نہیں رکھا جاناچاہئے۔
ریاست کے این آر سی کوارڈینٹر پرتیک ہاجیلہ نے عدالت کو اس بات کی جانکاری دی ہے کہ اعتراضات او ردعووں کے ادخال31ڈسمبر 2018کے روز ختم کردیاگیااور 36.2دعوے اور 2لاکھ اعتراضات داخل کئے گئے ‘ این آر سی کی حتمی اشاعت کو 31جولائی 2019تک توسیع دی جائے۔
عدالت نے این آر سی کوارڈینٹر پرتیک ہاجیلہ کی رپورٹ پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ’’ معاملے کی سنجیدگی پر غور کرنے سے جو بات ہمارے سامنے ائی ہے کہ کسی بھی قسم کے حالات میں ‘ این آرسی کی حتمی اشاعت کو 31جولائی 2019سے آگے تک نہیں بڑھایاجاسکتا ہے‘‘۔
مذکورہ کوارڈینٹر نے عدالت سے کہاکہ دعوؤں پر سنوائی کا عمل15فبروری سے شروع ہوجائے گی اور دعویداروں کو پندرہ دنوں کا نوٹس جاری کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ عمل ممکن ہے کہ ایک سو دنوں میں مکمل ہوجائے گا‘ مگر پارلیمنٹ الیکشن کے پیش نظر این آر سی کی اشاعت کو کچھ دن مزید توسیع متوقع ہے کیونکہ عہدیدارالیکشن کی ڈیوٹی پر متعین کئے گئے ہیں۔
مگر عدالت نے یہ بات ماننے سے انکار کردیا اور کہاکہ 31جولائی کی تاریخ میں توسیع نہیں دی جاسکتی او رکہاکہ’’ دونوں کام انجام دیں۔
’’ الیکشن کی وجہہ سے این آرسی کی کی کاروائی کو نہیں روکا جاسکتا‘‘۔حکومت کی جانب سے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے سالیسٹر جنرل توشار مہتا نے کہاکہ مشکل یہ ہے کہ ایک مرتبہ الیکشن کوڈ نافذ ہوجائے تو ‘ الیکشن عہدیداروں کی حتمی تقرر کے لئے کہے گا۔
سی جے ائی رنجن گوگوئی نے کہاکہ الیکشن کمیشن سکریٹری سے عدالت بات کرے گی اور دیکھتے ہیں کیاکرنا چاہئے۔ اس پر مہتا نے جواب دیا کہ کمیشن سے حکومت بات کرنے کے بعد اس کی جانکاری عدالت کو دے گی۔
عدالت نے اپنے احکامات میں کہاکہ’’ این آر سی کام میں فی الحال سرگرم انفوسار جو سرکاری عملے کی تعیناتی کے طور پر این آر سی اور الیکشن ڈیوٹی انجام د ے رہا ہے ‘ کے لئے این آرسی کی حتمی فہرست کی اشاعت کی تیاری اورالیکشن دونوں ہی اہم کام ہیں جس کی ایک دوسرے کو متاثر کئے بغیر انجام دہی کی جائے‘‘۔
فبروری پانچ کے روز اس پر دوبارہ سنوائی کے لئے عدالت نے تاریخ مقرر کی ہے