وزارت صحت کے مسودہ قانون کی تیاری‘ معیاری تعلیم کو موثر بنانے کی کوشش
نئی دہلی: سرکاری اور خانگی میڈیکل کالجوں سے کامیاب شدہ ایم بی بی ایس امیدواروں کو رجسٹرڈ میڈیکل ماہرکی حیثیت سے کام کرنے کے لئے بہت جلد ایک نیشنل ایگزیٹ ٹسٹ( نکسٹ) میں بھی کامیابی حاصل کرنا لازمی ہوجائے گا۔
وزیرصحت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ نیتی ایوگ کے صدر نشین اروندپناگریا کی قیادت میں ایک اعلی اختیاری کمیٹی کی طرف تجویزکردہ اصلاحات کی بنیاد پر وزارت صحت نے ایک مسودہ قانون تیار کی ہے تاکہ میڈیکل کالجوں اور خود ڈاکٹروں کے معیار تعلیم پر پیدا شدہ تشویش کو دور کیاجاسکے۔
وزارت صحت نے انڈین میڈیکل کونسل ( ترمیمی)بل2016سے موسوم ایک مسودہ قانون تیار کی ہے جس کو اپنے ویب سائیڈ پر پیش کرتے ہوئے 6جنوری تک تجاویز بھی طلب کئے ہیں۔
اس بل میں تمام میڈیکل کالجوں کے پوسٹ گریجویٹ کورسس میں داخلوں کے لئے یکساں مشترکہ کونسلنگ کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
ایک عہدیدار نے کہاکہ کئی جامعات اور خانگی کالجوں نے اپنے طور پر کونسلنگ کرنا چاہتے ہیں تاکہ کیپٹیشن فیس کی بنیاد پر امیدوار کو منتخب کیاجاسکے‘ کیونکہ ٹیٹ میں کامیابی حاصل کرنے والوں کی تعداد‘ دستیاب نشستوں سے تین گنا زائد رہتی ہے۔
چنانچہ مشترکہ ویکساں کونسلنگ کے ذریعہ اس طریقہ کار میں یکسانیت پیدا کرتے ہوئے اہل مستحق امیدواروں کو ہی نشست کی فراہمی یقینی بنایاجائے ۔