بدنام زمانہ علی بابا بودیش ‘ جو سابق میں انڈورلڈ ڈان سے دہشت گرد بن جانے والے داؤد ابراہیم کے ساتھ کام کیاکرتا تھانے اترپردیش میں بی جے پی ایک درجن سے زیادہ اراکین اسمبلی کو رقمی وصولی کی دھمکیوں پر مشتمل واٹس ایپ پیغامات بھیجنے کے دعوؤں کو بے تکا قراردیا۔
اراکین اسمبلی نے ایک پیغام ملنے پر انفرادی طور پر ایف ائی آر درج کرائی ہے جس میں پیغام میں انہیں 10سے 15لاکھ روپئے پیغام بھیجنے والے کے اکاونٹ میں جمع کرانے کی بات کہی گئی ہے ۔
پیغام بھیجنے والا کا دبئی نژاد بودیش ہے۔انڈیا ٹوڈے سے ایک خصوصی ٹیلی فون انٹرویو میں بودیش جو کہ اپنی گینگ بحرین سے چلاتا ہے نے رقمی وصولی کرنے والا ہونے سے انکار کیا۔اس نے کہاکہ ’’ میں نے کسی کوبھی ایسا مسیج نہیں بھیجا ہے۔ میری جانکاری میں آیا ہے کہ جبری رقومی وصولی کے لئے یوپی‘ دہلی اور ممبئی میں میرے نام کا استعمال کیاجارہا ہے‘‘۔
برہم بودیش نے اس کے لئے ڈی کمپنی کے چھوٹا شکیل کو ذمہ داری ٹھرایا کیونکہ بودیش داؤد کی گینگ سے علیحدگی اختیار کرچکا ہے۔اس نے کہاکہ ’’ داؤد کے اشاروں پر شکیل ایم ایل ایز کو مسیج بھیج رہا ہے اور میرے نام کا استعمال کررہا ہے۔داؤد او ر شکیل جیسے فقیر ہی میرے نام کا استعمال کرتے ہوئے پیسے چھیننے کاکام کرتے ہیں۔
اسی طرح کے مسیج بھیج کر دونوں نے فلم اسٹارس سے بھی پیسے وصولے ہیں‘‘۔سال2010میں بودیش نے دواؤد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی‘ بل میں چھپ جانے والے چوہے سے داؤد کا تقابل کرتے ہوئے بودیش نے کہاکہ’’ جب کبھی وہ بل سے باہر نکلے گا ‘ ہم اس کو ختم کردیں گیں۔
کئی بیماریوں کا وہ شکار ہے یاتو وہ خود مرجائے گا یا پھر وہ بچ گیاتو ہم اس کو ماردیں گے‘‘۔
درایں اثناء بریلی کے رکن اسمبلی شیام بہاری لال کو دس لاکھ روپئے کی رقم اداکرنے کی بات کو نظر اندا ز کرنے پر اندرون تین دن ختم کردینے کی دھمکی ملنے کے بعد واٹس ایپ مسیج کی پولیس جانچ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ مسیج کے لئے استعمال کیاجانے والا نمبر فرضی ہے۔
سیکشن 91کے تحت پولیس نے فوری طور پر واٹس ایپ کو درخواست دی کہ انہیں مذکورہ نمبر کے متعلق جانکاری فراہم کی جائے‘ جو ایک خصوصی ایپ کے ذریعہ تشکیل دیاگیا ہے۔ مذکورہ فون کا ائی پی ایڈرس پاکستان کے کراچی کا ہے۔