ایلفین اسٹون بھگدڑ واقعہ میں عورت کے ساتھ بدسلوکی کا چونکا دینے والے فوٹیج منظر عام پر آیا ہے

ممبئی میں پیش ائے ایلفین اسٹون اسٹیشن بھگدڑ واقعہ میں جہاں پر 23لوگوں کی موت واقعہ ہے مگر مزید افسوسناک بات اس وقت منظر عام پر ائے جب نعشوں کے ڈھیر میں دبی ایک متاثرہ اور موت کے منھ میں بیٹھی عورت کی نعش کا ایک شخص جنسی استحصال کررہا ہے۔ اس واقعہ کا ویڈیو انٹرنٹ پر وائیرل ہونے کے بعد اس افسوسناک واقعہ پرویڈیو دیکھنے والو ں کو شرمندگی کا احساس بھی ہورہا ہے۔

ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ عورت اپنا ہاتھ لہراکر مدد حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے ‘ جب ایک نامعلوم شخص اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھگدڑ میں پھنسی عورت کی مدد کرنے کے بجائے اس کے مجبور اور بے بس جسم پر اپنے ہاتھ پھیرنے کاکام کرتا ہے۔ کچھ ہی سکینڈ میں عورت کا ہاتھ حرکت کرنا بند کردیتا ہے‘ حالانکہ اس بات کی توثیق نہیں ہوئی کہ عورت فوت ہوگئی یا زندہ ہے۔

اگر ایسا نہیں ہوا ہے تو مذکورہ متاثرہ عورت نے اپنے آخری لمحات بھگدڑ کا شکار متاثرہ کے طور پر نہیں گذارے بلکہ ایک گھناونی حرکت کا بھی وہ شکار رہی۔جنسی چھیڑ چھاڑ کے اس واقعہ کی ممبئی پولیس جانچ بھی کررہی ہے۔واقعہ سے نہ صرف ممبئی کی بنیادی سہولتوں کی کمی کا پردہ فاش ہوا ہے بلکہ حکومت او رانتظامیہ کے تساہل کے علاوہ ممبئی والوں کے اپنے ہی لوگو ں کے ساتھ رویہ بھی تشویش ناک دیکھائی دے رہا ہے ۔

جہا ں پر کچھ لوگ مددکررہے تھے تودوسرے متاثرین کو لوٹنے کاکام بھی کررہے تھے۔جئے شری کناڈی جو بھگدڑ کے وقت پرل اسٹیشن پر تھی نے دی ہندو کو بتایا کہ’’ بہت سارے لوگ متاثرہ خواتین کے پرس اور سونے کی چیزیں چرانے کاکام کررہے تھے‘‘۔ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اسٹنٹ کمشنر آف پولیس سنیل دیش مکھ نے کہاکہ’’ ہم ویڈیو ریکارڈنگس کا مطالعہ او رجانچ کررہے ہیں جس میں چھوری اور جنسی استحصال کی خبریں ہمیں مل رہی ہیں‘‘