ایف آئی آر کو 24 گھنٹوں کے اندر اپ لوڈ کرنے کی ہدایت

ریاستی حکومت کی سرکاری ویب سائیٹ پر معلومات دستیاب ہونا ضروری : سپریم کورٹ
نئی دہلی ۔ 7 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے تمام ریاست کی حکومتوں کو ہدایت دی ہیکہ وہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروانے کے 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر کو سرکاری ویب سائیٹ پر لوڈ کیا جانا چاہئے۔ ملک بھر میں پولیس کی کارکردگی میں شفافیت لانے والے فیصلہ میں سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کو ہدایت دی ہیکہ وہ پولیس شکایت کے درج رجسٹر ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر کو ویب سائیٹ پر پیش کیا جائے گا۔ دیپک مشرا اور سی ناگپن پر مشتمل بنچ نے تاہم پولیس کو ایسے جرائم کے ایف آئی آر ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کرنے سے استثنیٰ قرار دیا ہے جو حساس نوعیت کے ہوتے ہیں۔ ایسے جرائم خاص کر شورش پسندی، دہشت گردی، جنسی ہراسانی مقدمات اور POCSO ایکٹ کے تحت درج شکایتوں کے بشمول مذکورہ بالا واقعات کی شکایتوں کے ایف آئی آر اپ لوڈ کرنے سے پولیس کو استثنیٰ دیا ہے۔ جب تک جرم حساس نوعیت کا نہ ہو ایف آئی آر کی کاپیاں اپ لوڈ کی جاسکتی ہیں خاص کر جنسی مقدمات اور شورش پسندی، دہشت گردی کے مقدمات کو پیش نہ کیا جائے۔ دیگر جرائم کیلئے جاری کردہ ایف آئی آر پولیس ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کئے جانے چاہئے۔ اگر ایسے کوئی ویب سائیٹ نہیں ہے تو ریاستی حکومت کے سرکاری ویب سائیٹ پر ایف آئی آر کو دستیاب کرنا چاہئے۔

جرم کے ارتکاب کرنے والے ملزم اس کیس سے مربوط کسی شخص کو ایف آئی آر کی کاپی ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت حاصل ہونی چاہئے۔ قانون کے مطابق وہ اپنی شکایت کا ازالہ کرسکتا ہے۔ بنچ نے قبل ازیں کہا تھا کہ ایف آئی آر کی کاپی ملزم حاصل کرنے کا حق رکھتا ہے۔ اس مرتبہ بنچ نے وضاحت کی کہ بعض معاملوں میں ایف آئی آر کی کاپی اپ لوڈ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اس صورت میں ایف آئی آر کی کاپی اپ لوڈ کرنے کی مہلت 48 گھنٹوں تک دی جاسکتی ہے۔ اور ان 48 گھنٹوں میں بھی زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹوں کی توسیع دی جاسکتی ہے اور یہ جغرافیائی حدود کے باعث اٹھنے والے مسائل کی بنیاد پر ہوں گے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب یوتھ لائرس اسوسی ایشن آف انڈیا کی جانب سے داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست پر دہلی ہائیکورٹ کے منظورہ احکام کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا۔ دہلی ہائیکورٹ نے سٹی پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ کیس درج رجسٹرہونے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر کی کاپی ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کرے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی پیروی کرتے ہوئے اندیشہ ظاہر کیا کہ ملزمین پولیس کے ساتھ سازباز کرتے ہوئے ایف آئی آر کی کاپی اپ لوڈ ہونے نہیں دیں گے ۔