ممبئی،نیو دہلی:نئے سال کی شب بنگلور میں خواتین کے ساتھ پیش ائے چھیڑ چھاڑ کے واقعے پراپناردعمل پیش کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے مہارشٹرا چیف ابو اعاصم آعظمی نے کہاکہ ’’جہاں شکر گرتی ہے وہاں پر چیونٹی تو ائیں گی‘‘۔
Agar meri behen-beti suraj dubne ke baad gair mard ke sath 31 Dec manaye aur uska bhai/pati uske sath nahi hai ye theek nahi hai: Abu Azmi pic.twitter.com/gJVFlv1w89
— ANI (@ANI) January 3, 2017
ان کے اس بیان پر خواتین جہدکاروں کی سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہوئے آعظمی کی گرفتاری کا مطالبہ کیاہے۔ممبئی کے شیواجی نگر سے منتخب سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابوعاصم آعظمی نے کہاکہ ’’ لڑکی اور لڑکیوں کو ایک جگہ جمع ہونے کی آزادی نہیں دینا چاہئے۔ یہ مغربی تہذیب کا حصہ ہے جو ہندوستان میں اثر اندا ز ہورہا ہے ۔
Agar kahin petrol hoga aur aag aaegi to aag lagegi hi. Shakkar giri hogi to cheeti wahan zarur aaegi: Abu Azmi on his earlier statement pic.twitter.com/3xbXhDo99e
— ANI (@ANI) January 3, 2017
اس کی روک تھام ضروری ہے‘‘۔’’ یہ عریانیت کی وجہہ بن رہا ہے جس کو لڑکی فیشن سمجھ رہی ہے۔ جہاں شکر گرتی ہے وہاں پرچیونٹیاں ضرورائیں گی‘‘۔آعظمی کے اس بیان پر خاتون جہد کاروں نے سخت نوٹ لیتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کی مانگ کی۔
Agar kahin petrol hoga aur aag aaegi to aag lagegi hi. Shakkar giri hogi to cheeti wahan zarur aaegi: Abu Azmi on his earlier statement pic.twitter.com/3xbXhDo99e
— ANI (@ANI) January 3, 2017
نیشنل کمیشن فار ویمن کی چیرپرسن للیتا کمار منگلم نے اس پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ ’’ میں نہیں سمجھتی کے ملک کے تمام مردوں کی سونچ اسی طرح کی ہے مگر 25فیصد ایسے ضرور ہیں جو خواتین کا احترام نہیں کرتے۔ تو کس طرح ملک ترقی کرسکتا ہے؟۔
Few men across parties have made disgusting stmts. If men at this level say such things, where is nation heading?: NCW Chief on Abu Azmi pic.twitter.com/uqPLMmVQy6
— ANI (@ANI) January 3, 2017
مسلئے کسی چیز کو سیاسی رنگ دینے کاہے ۔مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ابو آعظمی کا تعلق کس سیاسی پارٹی سے ہے ‘ مگر تمام سیاسی جماعتوں میں ایسے لوگ ہیں جو اس قسم کی بیان بازی کرتے ہیں ‘ ان تمام کے بیانات کی میں مذمت کرتی ہوں۔
انہوں نے کہاکہ این سی ڈبلیونے آعظمی اور کرناٹک ہوم منسٹر جی پرمیشوارا کو ایک نوٹس جاری کی ہے جنھوں نے بنگلور چھیڑ چھاڑ واقعہ کا ذمہ داری مغربی تہذیب کوٹھرایا ہے۔
We have sent summons to both of them (Karnataka HM & Abu Azmi) over their statements: Lalitha Kumaramangalam NCW Chief pic.twitter.com/4Qb5YWplwl
— ANI (@ANI) January 3, 2017
ابو عاصم آعظمی جو اپنے شاعرانہ جملے بازی کے کافی مشہور ہیں نے کہاکہ ’’ اچھی صورت بھی کیا بری صحیح ہے ‘ جس نے بھی ڈالی بری نظر ڈالی‘‘۔
Isse bahut log mujhse naraz honge lekin chalega kyuki ye sachai hai: Abu Azmi on his earlier statement pic.twitter.com/LTZL8FPPKF
— ANI (@ANI) January 3, 2017
انہوں نے کہاکہ ’’ مغربی لباس میں دیر تک پارٹی کرنا‘ آنکھیں بند کرکے مغربی تہذیب کی حمایت کرنا ہے ‘ جو ہر گز ہماری تہذیب نہیں ہے۔ خواتین جن کا تعلق اچھے خاندانو سے ہے ’ جو مہارشٹرا‘ گجرات‘ راجستھان اور اترپردیش سے بھی ہیں وہ مہذب لباس پہنیں اور اپنے گھروالوں کے ساتھ باہر نکلیں‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ میں کہتا ہوں’’ جو بھی ہوا غیرمتوقع ہے
۔اس میں کوئی شک نہیں ہے وہاں پر حفاظتی انتظامات پولیس کی ذمہ داری ہے ‘ مگر جہاں تک بنگلور چھیڑ چھاڑ کا واقعہ ہے عورتوں اور ان کے سرپرستوں کو چاہئے کہ وہ احتیاطی تدابیر کے طورپر اپنا گھر سے حفاطتی انتظامات کریں۔
اعظمی نے کہاکہ ’’ ہماری خواتین اپنے تحفظ کے متعلق خود فکر کریں‘‘۔ پرمیشوارا کے ریمارکس کا بچاؤ کرتے ہوئے اعظمی نے کہاکہ ’’ انہوں نے جو بھی کہا وہ ایک حقیقت ہے
۔ا س طرح کی چیزیں سامنے آتی ہیں جو خواتین مغربی تہذیب کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں نہ صرف ذہنی طور پر بلکہ لباس کے ذریعہ بھی ‘‘۔