ایس پی ‘ بی ایس پی‘ اور آر ایل ڈی کے حوالے سے وزیراعظم نریند ر مودی کے ’ سراب‘ جملے پر کانگریس کا شدید اعتراض

کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالہ کی مودی پر شدید تنقید
نئی دہلی-کانگریس نے اترپردیش میں سماجوادی پارٹی،بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)اور راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی)پر وزیراعظم نریندر مودی کے طنز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی اپنے عہدے کے وقار کی مناسبت سے الفاظ کا استعمال نہیں کررہے ہیں۔
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں خصوصی پریس کانفرنس میں کہاکہ ان تینوں پارٹیوں کے اتحاد کے لئے مسٹر مودی نے غیر معیاری الفاظ کا استعمال کیا ہے ۔
یہ وزیراعظم کے عہدے کے وقارکے مطابق اورجمہوریت کی زبان نہیں ہے اور اس کے لئے انہیں افسوس ظاہر کرنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے میرٹھ کی ریلی میں آج سماجوادی پارٹی،بی ایس پی اور آر ایل ڈی کو شراب سے مماثلت دی ہے اور ان کا یہ لفظ جمہوری اصولوں کے خلاف ہے ۔
یہ پوچھنے پر کہ سماجوادی اور بی ایس پی کا بچاؤ کرکے کیا کانگریس اترپردیش میں ان پارٹیوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کرنے والی ہے ؟مسٹر سرجے والال نے کہا کہ پارٹی وہاں اکیلے ہی الیکشن لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کا اتحاد ملک کی دیگر ریاستوں میں مختلف پارٹیوں کے ساتھ ہے اور وہ بخوبی کام کررہا ہے ۔دہلی میں بھی اتحاد کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ کیا جانا باقی ہے ۔
مسٹر سرجے والا نے کہا کہ میرٹھ کی ریلی میں گنا کسانوں کی بات کرنے والے مسٹر مودی کو ریاست کے گنا کسانوں کے 10ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی بقایا رقم لوٹانے کی بات بھی کرنی چاہئے تھی۔
انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں گنا کسانوں کا 20ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا بقایا ہے اور اسے لوٹاکر انہیں راحت دی جاسکتی ہے لیکن مودی حکومت نے گنا کسانوں کا بقایا لوٹانے کے بجائے سب سڈی میں خریدی جانے والی چینی کے منصوبے کو ختم کیا جس سے کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے ۔