ایس سی‘ ایس ٹی عاملہ پروموشن میں خود بخود تحفظات کا حقدار۔ حکومت

نئی دہلی۔مرکز ی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہاہے کہ شیڈولٹ کاسٹ اور شیڈولٹ ٹرائب سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین پروموشن کے عمل میں خود بخود تحفظات کا حقدار ہونگے۔

اور مرکز نے یہ بھی کہا ہے کہ ایم ناگ راج فیصلے پر سے غورو خوص کی ضرورت ہے۔مرکز نے کہاکہ پسماندگی کو طئے کرنے کے لئے تفصیلات اکٹھا کرنا نہ تو عملی ہے اورنہ ہی لازمی ہے۔

منگل کے روز سنوائی کے دوران تحریر میں اپنا جواب داخل کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے عدالت سے کہاکہ ایک طبقے کی رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ بل منظور کرنے کے بعد ہی ایس سی زمرے میں شامل کرلیاگیاہے۔

اس طرح رکن پارلیمنٹ کے اطمینان کے بعد ہی ایک سماج کو درج فہرست پسماندہ طبقے میں شامل کیاگیاتھا کیونکہ یہ طبقے جغرافیائی طور پر تنہائی کاشکار تھا اور مخصوص ثقافت کے ساتھ زندگی گذار رہے تھا انہیں لوگوں سے رابطے میں شرمندگی کااحساس بھی تھا‘ یہی وجہہ ہے کہ یہ لو گ صدیوں سے پسماندگی کی زندگی گذار رہے تھے۔

مرکز نے کہاکہ ’’ جب کوئی طبقہ پسماندگی کی بنیاد پر ایس سی یاپھر ایس ٹی زمرہ شامل کیاجاتا ہے ‘ تو پسماندگی میں سماجی اور معاشی معاملات کی بھی بات کی جاتی ہے‘‘۔

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہاکہ 2006میں ناگ راج فیصلے کی وجہہ سے ایس سی ‘ ایس ٹی کے لئے پرموشن میں تحفظات کے عمل کو روک دیاگیاتھا۔

مرکزی حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سپریم کورٹ میں کہاکہ پرموشن میں تحفظات دینا صحیح ہے یا غلط اس پر بحث نہیں کرنا چاہتے ‘ لیکن یہ طبقہ1000سالوں سے زیادہ وقت سے جھیل رہا ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ناگ راج معاملے میں سپریم کورٹ کے دستوری بنچ کے فیصلے پر دوبار غور کرنے کی ضرورت ہے۔اٹارنی جنرل نے کہاکہ ایس سی ‘ ایس ٹی طبقے کو آج بھی مشکلات جھیلنے پڑرہے ہیں۔

مرکزی حکومت نے عدالت عظمہٰ سے کہاکہ2006میں دئے گئے فیصلے پرفوری طور سے دوبارہ غور و فکر کی ضرورت ہے۔ مرکز نے کہاکہ ایس سی ‘ ایس ٹی پہلے سے ہی پسماندگی کاشکار ہے اسلئے پرموشن دینے کے لئے الگ سے تفصیلات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہاکہ جب ایک مرتبہ انہیں ایس سی ‘ایس ٹی کی بنیاد پر انہیں ملازمت مل چکی ہے تو پرموشن میں تحفظات کے لئے کسی تفصیلات کی انہیں ضرورت کیوں ہے؟۔

وہیں سپریم کورٹ نے کہاکہ 2006کے ناگ راج فیصلے کے مطابق حکومت ایس سی ‘ ایس ٹی کے پرموشن میں تحفظات اسی وقت دے سکتی ہے جب تفصیلات کی بنیاد پر فیصلے ہوکہ ان کی نمائندگی کم ہے او رانتظامیہ کو مضبوط بنانے کے لئے یہ ضروری بھی ہے۔