نئی دہلی:اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن (ایس ائی او) نے جواہرلال نہرو یونیورسٹی( جے این یو ) کے طالب علم نجیب احمد کی گمشدہ ہونے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
چار ماہ قبل اکھیل بھارتیہ ودیا پریشد( اے بی وی پی) کارکنوں سے جھگڑے کے بعدسے نجیب احمد لاپتہ ہے ۔
ایس ائی او صدر نہاس مالا نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ایس ائی او نے ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ وزارت کو ایک یادواشت پیش کی ہے جس میں مطالبہ کیاگیا ہے اس معاملے میں فوری مداخلت کرتے ہوئے لاپتہ طالب علم کی تلاش شروع کی جائے تاکہ تعلیمی اداروں کے طالبہ میں ان کی حفاظت اور تحفظ کا بہترین پیغام دیا جاسکے‘‘۔
ایس ائی او نے اس بات کابھی مطالبہ کیاکہ جی این یو انتظامیہ اور دہلی پولیس کو چاہئے کہ وہ زائد ذمہ داریوں کے ساتھ نجیب کے والدہ کی امیدوں کو پورا کرتے ہوئے لاپتہ طالب کی بازیابی اور انصاف کو یقینی بنائیں۔
مالا نے کہاکہ ’’ ہم نے عدالتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیاتاکہ نجیب کی تلاش کررہی ان ک ماں فاطمہ نفیس کو راحت مل سکے‘‘۔مالا نے کہاکہ جو وکیل اس کیس میں مدد کررہے ہیں ان پر بنیاد پرستوں کا لیبل لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مسلم طلبہ کے ساتھ کئی پرتشدد اور متعصبانہ حملے کئے گئے ہیں‘ جس کو مضبوطی کے ساتھ روکنے کی ضرورت ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ملک بھر سے ایس ائی او نے 2.5ملین دستخط بھی لیں ہیں جو قومی کمیشن برائے میناریٹی میں داخل کی جائیں گی۔