بالی ووڈ سوپر اسٹار شاہ رخ خا ن کے بعد جموں کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمرعبداللہ نے شکایت کی ہے کہ انہیں ایمگریشن چیکنگ کے نام پر دوگھنٹوں تک ائیرپورٹ پر روک لیاگیا ۔انہو ں نے مزیدکہاکہ وہ جب کبھی یوایس اے کا سفر کرتے ہیں ان کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیاجاتا ہے۔ عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کے ذریعہ ایمگریشن چیکنگ کے دوران پیش ائے واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں کہاکہ میں ہروقت ائیرپورٹ کے ہولڈنگ ائیریہ میں دوگھنٹے گذرتا ہوں۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں شاہ رخ خان کی مثال بھی پیش کی۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ ’’ میںیہاں این وائی یو کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے لئے آیا تھا مگر میں اب چاہتا ہوں کہ گھر پر ہی رہوں کیونکہ میرے یہ دوگھنٹے حقیقی معنی میں برباد ہوئے ہیں۔
اگست کی ابتدائی میں شاہ رخ خان کو لاس اینجلس ائیرپورٹ پر یو ایس ایمگریشن عہدیداروں نے روک لیا تھاجس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی دورے کے ہر وقت ائیر پورٹ پر انہیں روکے جانے کی مذمت پر مبنی ایک ٹوئٹ کیاتھا۔شاہ رخ خان کی ائیرپورٹ تحویل کے بعد یو ایس ڈپارٹمنٹ نے ائیر پورٹ پر پیش ائے واقعہ پر معذرت بھی چاہی تھی اس ضمن میں اسٹنٹ سکریٹری ساوتھ او رسنٹر ل ایشیاء یوایس ڈپارٹمنٹ نے ا س ضمن میں جوابی ٹوئٹ بھی کیاتھا۔
درایں اثناء سابق ہندوستان سکریٹری امور خارجہ سفیر برائے یوایس اے نروپم راؤ نے لاس اینجلس ائیر پورٹ کی سکیوریٹی کے حوالے سے ائیر پورٹ انتظامیہ کے اقدام کو درست قراردیا تھا اور کہاکہ 9/11کے بعد ملک کے حالات یکسر بدل گئے ہیں اگر آپ وہاں کے سکیورٹی قوانین کو برداشت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے تو آپ یوایس کا سفر ہی نا کریں۔شاہ رخ خان کے ساتھ یہ پہلا واقعہ نہیں تھا جس میں انہیں امریکہ کے ائیر پورٹ پر روک گیا۔
ماضی میں کئی مرتبہ شاہ رخ خان کو نیویارک ائیرپورٹ اور نیوجرسی ائیرپورٹ پر بھی روک گیا تھا جب ان کا نام ائیرپورٹ کی کمپوٹر الرٹ لسٹ میں آیا تھا