ایران پر حملہ کرنے کے لئے امریکہ کا نیا حربہ

بیت المقدس سے عالمی توجہہ ہٹاے کے لئے امریکہ نے ایران پر یمن کے حوثیوں کو میزائل فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ‘ انصار اللہ نے امریکہ اور سعودی عرب کے الزامات کو بے بنیاد قراردیا‘ روس نے ایران مخالف الزاما ت پر عم اطمینان کا اظہار کیا۔
نیویارک/ماسکو۔اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ نکی ہیلی نے الزام عائد کیاہے کہ ایران نے سعودی عرب پر حملے کے لئے یمن کے حوثیوں کو میزائل فراہم کئے۔نکی ہیلی نے ایک نیلسٹک میزائیل کے باقیات صحافیوں کو دیکھائے جو گذشتہ ماہ ریاض ہوائی اڈے کے قریب گرائے گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ شائد اس پر میڈان ایران کے اسٹیکرز بھی لگے ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ایران اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے

۔دوسری جانب ایران نے حوثیوں کو ہتھیار فراہ کرنے سے انکار کیاہے۔ ایران نے اس الزام کو ’ غیر ذمہ دارانہ‘اشتعال انگیز اور تباہ کن قراردیاہے۔لیکن نکی ہیلی نے کہاکہ ’ میزائل کے باقیات کی تکنیکی جانچ کے بعد یہ واضح ہے کہ میزائل ایران میں بنائے گئے ہیں۔نیکی ہیلی نے کہاکہ وہ بین الاقوامی تعاون اور شفافیت کو برقرار رکھنے کے لئے خفیہ معلومات سامنے لانے جیسے غیرمعمولی قدم اٹھارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’ عالمی امن او رسلامتی اس بات پر منحصر ہے کہ ہم ایران کے جارحانہ رویے کے خلاف مل کر کام کریں‘۔اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے کہاہے کہ یہ ثبوت امریکی ایجنڈہ کے تحت گھڑ ے گئے ہیں ۔ ایرانی مشن کے ترجمان کے بیان میں کہاگیا کہ الزامات یمن میں امریکی سازش کے تحت سعودی عرب کی جانب سے کئے جانے والے جنگی جرائم کو چھپانے کی ایک کوشش بھی ہیں۔

ادھر یمن میں تعینات روسی سفیر نے ایران مخالف امریکہ ان الزامات کو مشکو ک قراردیا ہے جس پر یہ دعوی کیاگیا ہے کہ یمن سے سعودی عرب پر ایرانی ساختہ میزائل داغے گئے ہیں۔ روس کا ایران مخالف امریکی الزامات پر عد م اطمینان کا اظہار روسی ٹیلی ویثرن روسیا الیوم کے مطابق ولامیر دیدو شکن نے یمن سے سعود ی عرب کی جانب داغے جانے والے میزائل کا ایرانی ہونے کے حوالے سے امریکی الزمات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ یمن کی فضائی اور سمندری انٹری پوائنٹس پر عرب اتحاد کی نگرانی کے مد نظر ہمیں ایرانی میزائل کے یمن میں لانے کے دعوے پر شک ہے۔ روسی سفیر نے کہاکہ عربی فوجی اتحاد امریکہ اور برطانوی راڈار نظام کی خدمات بھی حاصل کررہا ہے جس کا مقصد یمن میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ پر کڑ ی نظر رکھنا ہے لہذا یہ بات قابل یقین نہیں کہ عرب اتحاد ایسے میزائل کی یمن انٹری کونہ روک سکے۔

انہو ں نے کہاکہ بعض چھوٹے قسم کی الکٹرانک مصنوعات کو شائد یمن لایاجاسکے مگر باہر سے میزائل ملک میں لانا قابل امکان نہیں ہے۔یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے اعلی کار اہلکار کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ اور سعودی عرب کے تازہ ترین الزامات بیت المقدس سے عالمی توجہہ ہٹانے کی غرض سے ہیں۔ انصار اللہ کے پاس یمنی ہتھیار ہیں ایرانی ہتھیار نہیں ہیں اس لئے کہ یمن کا امریکہ اور سعودی عرب نے زمینی ‘ بحری اور فضائی محاصرہ کررکھا ہے ۔

رائٹر کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اسلامی تنظیم انصاراللہ کے اعلی اہلکار عبدالملک العجزی نے کہاکہ ایران کے خلاف امریکہ کو یمن کی تین سالہ جنگ کے بعد اچانک ایران کی طرف سے یمنی عوام کی حمایت کے شواہد مل گئے ؟ العجزی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہاکہ ایران پر امریکہ اور سعودی عرب کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیںیمن کا سعودی عرب کی قیادت میں دس ممالک نے بری‘ بحری اور فضائی محاصرہ کررکھا ہے۔العجزی نے کہاکہ امریکہ اور سعودی عرب کی نئی سازش کا واحد مقصد یہ ہے کہ ایران پر الزامات عائد کرکے دنیا کی توجہ بیت المقدس کے مسئلہ سے ہٹادی جائے لیکن ان کی یہ سازش بھی ناکام ہوجائے گی۔