ایران نیوکلیر معاہدے سے ڈونالڈ ٹرمپ دستبردار

حلیف ممالک کو زبردست دھکا ، اسرائیل میں ردعمل سے نمٹنے کی تیاریاں
واشنگٹن ۔ /8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ ایران نیوکلیر معاہدے سے دستبردار ہورہا ہے ۔ یہ عالمی سطح پر امریکہ کے حلیف ممالک کیلئے ایک زبردست دھکا ہے ۔ ٹرمپ نے ایران نیوکلیر معاہدے کو ’’ہولناک اور جانبدارانہ ‘‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ جھوٹ پر مبنی ہے ۔ اریان معاہدہ 2015 ء میں ہوا تھا جبکہ امریکہ دیگر ، دیگر عالمی طاقتوں اور ایران نے معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔ کئی امریکی اور بین الاقوامی تحدیدات اس معاہدے کے عوض برخواست کردی گئی تھیں اور نیوکلیر پروگرام اور بم کی تیاری کو ناممکن بنادیا گیا تھا ۔ تفیصلی تحقیقات کے باوجود ٹرمپ نے ایک صدارتی یادداشت پر دستخط کردیئے جس کے تحت 2015 ء کے معاہدے سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے ۔ وہ حکومت ایران پر دوبارہ تحدیدات عائد کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور قوم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے انتباہ دیا کہ اگر کوئی ملک ایرانی حکومت کی مدد کرتا ہے تو اسے اس کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیوکلیر بلیک میل کا یرغمال نہیں بن سکتا اور کسی بھی حکومت کو مرگ بر امریکہ کا نعرہ لگانے کی اور نیوکلیر ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا ۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ فوج کو سخت چوکسی کی حالت میں رکھا گیا ہے اور گولان پہاڑیوں کے ساکن اپنے شہریوں کو خبردار کردیا ہے کہ وہ اپنے لئے بم حملے سے بچنے کی پناہ گاہیں تعمیر کریں ۔ فوج کی یہ ہدایت شام میں ایرانی افواج کی باقاعدہ سرگرمی کے انکشاف کے بعد منظر عام پر آئی ۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ دفاعی نظام استعمال کئے جائیں گے ۔ ایران نیکلیر معاہدہ سے دستبرداری ان اندیشوں کو بڑھاوا دیتی ہے کہ اس سے ایران کا اسرائیل پر حملہ کرنے کا حوصلہ بڑھ جائے گا ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاہدے کو برقرار رہنے نہیں دیں گے ۔ جلد ہی نیوکلیر اسلحہ کی دوڑ شروع ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسا معاہدہ تیار کریں گے جس سے کسی بھی وقت دستبرداری ہوسکیں ۔ تاہم موجودہ معاہدہ اس کی اجازت نہیں دیتا تھا ۔ ٹرمپ نے حکومت ایران کو ’’عظیم دہشت گرد‘ ‘ قرار دیا اور کہا کہ اس حکومت کے خلاف کوئی بھی کارروائی اسے نیوکلیر ہتھیاروں کی تیاری کے خطرے سے بعض نہیں رکھے گی ۔ وہ نیوکلیر ہتھیاروں کے ذریعہ حملہ کرنے کی کوشش کرے گا ۔ یوروپی ممالک نے ٹرمپ کے کئی مطالبات کو تسلیم کرلیا ہے ۔

دنیا بھر کی کمپنیوں سے عدالتی حکم کے بغیر معلومات کے حصول کے امریکی قانون پر صدر ٹرمپ کے دستخط
واشنگٹن ۔ /8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے آج کلاؤڈایکٹ پر دستخط کردیئے جس کے ذریعہ نفاذ قانون محکموں کو دنیا بھر کی کسی بھی امریکی کمپنی سے معلومات طلب کرنے کا اختیار حاصل ہوجائے گا ۔ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیاں اس بات کی پابند ہوں گی کہ ہندوستانی سرور قانون کے بموجب امریکی اداروں کو معلومات فراہم کرنے کی پابندی ہوں گی ۔ قبل ازیں خدمات فراہم کنندے امریکہ کے غیرملکی سراغ رسانوں و نگرانی عدالت کے احکام پر ایسا کرنے کی پابند تھیں جبکہ ان معلومات کا افشاء نہیں کیا جاسکتا تھا ۔ لیکن اب کلاؤ ایکٹ پر ٹرمپ کی دستخط کے بعد امریکی پولیس کسی بھی اینرائیڈ / آئی فون / لوکیشنس / میل سرور ڈاٹا جو کسی بھی ہندوستانی شہری کے بارے میں ہو ۔ قانونی اعتبار سے کھاتے دار کو اطلاع دیئے بغیر معلومات طلب کرسکتی ہیں ۔ یہ متنازعہ قانون قبل ازیں امریکہ میں منظور کیا جاچکا تھا لیکن معلومات کے تحفظ کے قوانین اور عالمگیر کنونشنس کے بموجب اس کے خلاف تحفظ فراہم کیا گیا تھا چنانچہ یہ قانون ناکام ہوگیا تھا ۔