تل ابیب: اسرائیل کے ایک وزیر نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایران او رامریکہ کے در میان کشیدگی میں اضافہ کی صورت میں تہران حکومت اسرائیل پر حملہ کرسکتی ہے یا حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف سرگرم ہوسکتی ہے۔ امریکہ کی جانب سے ایران کی معاشی حالی خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ مسلح تصادم کو رد نہیں کرسکتے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کی حکومت ایران کے خلاف سخت پالیسی کی حامی ہیں۔اسی کشیدگی کے تناظر میں اسرائیلی کابینہ میں وزیر توا نائی یووال اسٹائنز نے کہا کہ خلیج کے خطہ میں معاملات گرم ہورہے ہیں۔ یووال وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کی سیکیورٹی کا بینہ کے رکن بھی ہیں۔
اسٹائنز اسرائیل کے وائی نیٹ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران او رامریکہ کے درمیان ٹکراؤ بڑھتا ہے یا ایران کا اس کے ہمسایو ں کے ساتھ ٹکراؤ ہوتا ہے تو اس با ت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ حز ب اللہ اور غازہ سے اسلامک جہاد کو سرگرم کردیں گے۔یا وہ ایران سے اسرائیلی ریاست پر میزائل داغنہ کی کوشش بھی کرسکتے ہیں۔ دوسری طرف ایرانی پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر حسین سلامی نے ملکی پارلیمنٹ کو بتایا کہ امریکہ نے ایران کے خلاف نفسیاتی جنگ شروع کردی ہے۔