مہارشٹرا حکومت کا ممبئی ہائی کورٹ کوجواب۔ہم نے اگرقانون کی خلاف ورزی کی ہے تو دت کو واپس جیل بھیجے میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں

ممبئی:مہارشٹرا حکومت نے جمعرات کے روز ممبئی ہائی کورٹ سے کہاکہ 1993ممبئی بم دھماکوں کے مقدمہ میں سزاء کے دوران دی گئی پیرول کے متعلق اگر ہم نے قانون کی کوئی خلاف ورزی کی تو سنجے دت کو واپس جیل بھیج دیاجائے۔عدالت نے سنجے دت کے بہتر برتاؤ کے متعلق ایک تازہ حلف نامہ عدالت میں داخل کرنے کا بھی حکومت کو حکم دیا ہے۔

جون 12کو ممبئی ہائی کورٹ نے حکومت مہارشٹرا سے کہاتھا کہ وہ 1993کے ممبئی بم دھماکوں میں ملزم کی سزا کاٹ رہے سنجے دت کی اٹھ ماہ قبل رہائی کے فیصلے کی عدالت میں وضاحت کریں۔ہائی کورٹ نے پوچھا کہ دت کے اچھے برتاؤکا انہوں نے کس طرح اندازہ لگایا اور انہیں قبل از وقت رہا کس طرح کیاجبکہ وہ پیرول پرتھے۔

مذکورہ اداکار نے مئی 2013کو سپریم کورٹ کی جانب سے انہیں ملزم قراردئے جانے کے بعد خودسپردگی اختیار کی تھی وہ سنوائی کے دوران ضمانت پرتھے۔پونے کی یروڈا جیل میں سزاء کے دوران سنجے دت کے اچھے برتاؤ کے نتیجے میں انہیں2016فبروری کو ہی اٹھ ماہ قبل رہا کردیاگیاتھا۔سال1993کے دھماکوں میں سنجے دت کو پانچ سال کی سزاء سنائی گئی تھی ۔

وہ غیر قانونی طریقے سے اے کے 56رائفل رکھنے اور مذکورہ رائفل کو توڑنے کے جرم میں پونے کی یوروڈا جیل میں سزا کاٹ رہے تھے۔سال2007جولائی میں ممبئی کی ٹی اے ڈی اے کورٹ نے انہیںآرمس ایکٹ کے تحت چھ سال کی قید اور 25,000روپئے کا جرمانہ عائد کیاتھا۔سزاء کے دوران انہیں نوے دن اور پھر اس کے بعد تیس دن کی پیرول پر رہا بھی کیاگیاتھا۔